'خواتین آٹے کو اتنا گوندھتی تھیں کہ سویاں ہاتھ سے بن جاتی تھیں'

Your browser doesn’t support HTML5

"روزے کا وقت ہوتے ہی توپ کا گولہ چھوڑا جاتا تھا اور اسی طرح سحر کا وقت ختم ہوتے ہوئے بھی گولہ داغا جاتا تھا۔ ہمارے بھوپال میں مہمان داری بہت ہوتی تھی۔ خواتین ہاتھ سے سویاں بناتی تھیں جو بہت باریک ہوتی تھیں۔" دیکھیے ریٹائرڈ اسکول پرنسپل نسیم حمزہ کی رمضان کی یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔