امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی کو اپنا عہدہ برقرار رکھنے کے لیے ایک غیر معمولی ریفرنڈم کا سامنا ہے۔
کیون میکارتھی کی اپنی ہی جماعت ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک قدامت پسند رکنِ کانگریس میٹ گیٹز نے اسپیکر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے تحریک پیش کی ہے۔
فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن پارٹی کے رکن میٹ گیٹز طویل عرصے سے کیون مکارتھی کے ناقد ہیں۔ وہ خود بھی اعتراف کرتے ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ ان کی قرارداد کو اتنی حمایت حاصل نہ ہو جو ان کا مقصد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔
پیر کو کیپٹل ہل کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے گیٹز نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے لیے انہیں کافی ری پبلکنز کی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہ کہا کہ آئندہ ہفتے دو باتوں میں سے ایک بات ہو گی۔ یا تو کیون میکارتھی ایوان کے اسپیکر نہیں رہیں گے یا پھر وہی اسپیکر رہیں گے۔
گیٹز کی گفتگو کے چند منٹ بعد ہی میکارتھی نے سوشل میڈیا پر اس کا جواب دیا کہ، " تم اسے لاؤ۔" جس پر فوراً ہی گیٹز نے ایک پوسٹ میں اس کا جواب دیا کہ "میں ابھی یہ کر چکا ہوں۔"
یہ ایک تاریخی موقع ہے۔ ایک سو سال سے زیادہ عرصے میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک قانون ساز قانون سازی کے ایک ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ووٹنگ کرانے پر مجبور کر سکے گا۔
جہاں تک ڈیموکریٹس کا تعلق ہے وہ اس موقع کو ری پبلکن کے زیر قیادت ایوان میں ایک اور واقعے کے طور پر پیش کررہے ہیں جب کہ ری پبلکن پارٹی کے ارکان یہ بتانے سے انکاری ہیں کہ آیا وہ میکارتھی کو اپنے منصب پر برقرار رکھنے میں مدد کریں گے یا انہیں عہدے سے ہٹانے کے لیے ووٹ دیں گے۔
اس خبر کے لیے مواد 'ایسوسی ایٹڈ پریس ' سے لیا گیا ہے۔