لندن کے ایک اخبار نے رواں ہفتے آتش زدگی سے تباہ ہونے والی ایک 24 منزلہ عمارت کے 65 ایسے رہائشیوں کی فہرست جاری کی ہے جو تاحال لاپتا ہیں۔
اخبار 'سن' نے جمعے کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آتش زدگی کے بعد سے ان افراد کی کوئی خیر خبر نہیں اور خدشہ ہے کہ ان میں سے کئی واقعے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس نے واقعے میں اب تک 17 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ البتہ حکام مسلسل ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
جمعرات کو صحافیوں کے اس سوال پر کہ کیا ہلاکتیں 100 سے تجاوز کرسکتی ہیں، لندن پولیس کے کمشنر کا کہنا تھا کہ ان کی دعا ہے کہ صورتِ حال اتنی خراب نہ ہو۔
مغربی لندن کے شمالی کنسگٹن علاقے میں واقع گرین فیل ٹاور میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے آناً فاناً پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
حکام کے مطابق عمارت میں جس وقت آگ لگی تھی اس وقت بیشتر رہائشی سو رہے تھے جس کے باعث کئی افراد بروقت عمارت سے باہر نہ نکل سکے۔
فائربریگیڈ کے عملےکے 200 سے زائد اہلکاروں اور 40 گاڑیوں نے 12 گھنٹے سے زائد کی محنت کے بعد آگ پر قابوپایا تھا۔
حادثے میں زخمی ہونے والے 50 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جب کہ حکام کو شبہ ہے کہ اب بھی کئی افراد لاشیں عمارت کے مختلف حصوں میں موجود ہوسکتی ہیں۔
امدادی اہلکار جمعے کو مسلسل تیسرے روز بھی مزید لاشوں کی تلاش میں عمارت کے مختلف حصوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے بعض افراد کی لاشیں اتنی بری طرح جھلس گئی ہیں کہ ان کی شناخت ممکن نہیں رہی۔
وزیرِاعظم تھریسا مے نے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے جب کہ پولیس کا کہنا ہےکہ وہ آتش زدگی میں مجرمانہ پہلو کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔