امریکہ مزید چار ہزار فوجی افغانستان بھیجے گا، رپورٹ

فائل

'اے پی' نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس آئندہ ہفتے افغانستان میں مزید فوجی دستوں کی تعیناتی کا اعلان کریں گے۔

امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی حکومت نے مزید چار ہزار امریکی فوجی افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جمعے کو اپنی رپورٹ میں 'اے پی' نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس آئندہ ہفتے افغانستان میں مزید فوجی دستوں کی تعیناتی کا اعلان کریں گے۔

'اے پی' نے بعض ذرائع کا نام لیے بغیر ان کے حوالے سے بتایا ہے کہ مزید فوجی دستے افغانستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے تناظر میں تعینات کیے جارہے ہیں جہاں وہ افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر قیام ِ امن کی کوششوں میں حصہ لیں گے۔

تاہم امریکی محکمہٖ دفاع 'پینٹاگون' کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں اضافی فوجی دستوں کی تعیناتی سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل امریکی حکومت کےایک عہدیدار نے تصدیق کی تھی کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وزیرِ دفاع جیمز میٹس کو افغانستان میں امریکی فوجیوں کی اضافی تعداد مقرر کرنے کا اختیار سونپ دیا ہے۔

رواں ہفتے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں ایک سماعت کے دوران جیمز میٹس نے تسلیم کیا تھا کہ افغانستان کو مستحکم کرنے کی امریکی کوششیں کامیاب نہیں ہورہیں۔

انہوں نے کہا تھاکہ وہ افغانستان سے متعلق ٹرمپ حکومت کی نئی حکمتِ عملی جولائی کے وسط تک کانگریس کو پیش کردیں گے۔