پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ بدھ کو سندھ بھر میں قوم پرست جماعت جئے سندھ قومی موومنٹ کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ دھماکے اسی کا نتیجہ ہو سکتے ہیں
کراچی۔۔۔ پولیس ذرائع کے مطابق، منگل کو سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی اور حیدرآباد سمیت متعدد شہروں میں پے در پے 30سے زائد کریکر دھماکے ہوئے، جن کے نتیجے میں، ایک شخص ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔
سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو ان واقعات کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
سب سے پہلا کریکر دھماکہ حیدرآباد کے لبرٹی چوک پر ہوا جس کی لپیٹ میں آکر ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ بعدازاں، قاسم آباد کے پیلس چوک اور حیدرچوک پر بھی اسی نوعت کے دھماکے ہوئے۔ اس طرح، حیدرآباد مں مجموعی طور پر تین دھماکے ہوئے، جبکہ کوٹڑی میں تین گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی گئی۔
ادھر خیرپور میں 13 اور قاضی احمد پور، لاڑکانہ، نوشہرو فیروز، دادو، محراب پور، بدین اور دیگر شہروں میں کریکر دھماکے ہوئے۔ کئی علاقوں سے فائرنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ دھماکوں کے سبب سر شام ہی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہوگئے اور پبلک ٹریفک سڑکوں سے غائب ہوگیا۔
پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ چونکہ بدھ کو سندھ بھر میں قوم پرست جماعت جئے سندھ قومی موومنٹ کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا، دھماکے اسی کا نتیجہ ہوسکتے ہیں۔
سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو ان واقعات کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
سب سے پہلا کریکر دھماکہ حیدرآباد کے لبرٹی چوک پر ہوا جس کی لپیٹ میں آکر ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ بعدازاں، قاسم آباد کے پیلس چوک اور حیدرچوک پر بھی اسی نوعت کے دھماکے ہوئے۔ اس طرح، حیدرآباد مں مجموعی طور پر تین دھماکے ہوئے، جبکہ کوٹڑی میں تین گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی گئی۔
ادھر خیرپور میں 13 اور قاضی احمد پور، لاڑکانہ، نوشہرو فیروز، دادو، محراب پور، بدین اور دیگر شہروں میں کریکر دھماکے ہوئے۔ کئی علاقوں سے فائرنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ دھماکوں کے سبب سر شام ہی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہوگئے اور پبلک ٹریفک سڑکوں سے غائب ہوگیا۔
پولیس نے خیال ظاہر کیا ہے کہ چونکہ بدھ کو سندھ بھر میں قوم پرست جماعت جئے سندھ قومی موومنٹ کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا، دھماکے اسی کا نتیجہ ہوسکتے ہیں۔