کراچی —
کراچی کے علاقے کورنگی میں دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے فوجیوں میں سے ایک فوجی زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگیا۔ دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 2 ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے کی جگہ سے ملنے والا دوسرا بم ناکارہ بنادیا گیا ہے۔
کراچی پولیس چیف غلام قادرتھیبو نے میڈیا سے گفتگو میں کہ، ’’کراچی الیکشن کےموقع پربڑی تباہی سےبچ گیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نےبم کو نا کارہ بنا کربہت سی قیمتی انسانی جانوں کو بچالیا۔ پہلےبم دھماکےکا مقصد لوگوں کو اکٹھا کرنا تھا۔ دہشتگرد لوگوں کےجمع ہونے کے بعد دوسرا دھماکا کرناچاہتے تھے۔‘‘
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ پہلا بم رینجرز ہیڈکوارٹر کے قریب ٹیلی فون کے کھمبے کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کورنگی دھماکے کی مذمت کی ہے وزیراعلی سندھ نے ہدایت جاری کیں ہیں کہ امن و امان کو بحال رکھنے کے لیےتمام ممکنہ اقدامات کیےجائیں۔
ابتدائی خبر:
کورنگی کے علاقے میں موجود رینجرز ہیڈکوارٹر کے باہر کھڑی پاک فوج کی بس کو نشانہ بنایاگیا۔ دھماکے کے بعد امدادی اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
رینجرز اہلکار سمیت ہاک فوج کے جوان کراچی کے حلقہ این اے 254 سے ضمنی انتخابات کے مرحلے کے بعد ڈیوٹی ختم کرکے واپس جارہے تھے کہ دھماکہ ہو گیا۔ مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق دھماکے کا ہدف پاک فوج کا ٹرک تھا جو رینجرز ہیڈکوارٹر کے باہر کھڑا تھا دھماکے کی زواردار آواز دور دور تک سنی گئی، جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والا فوجی ٹرک مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے جبکہ 8 سے 10 کلو دھماکہ خیز مواد پلانٹڈ ڈیوائس کے ذریعے ٹرک کے قریب نصب کیا گیا تھا جس سے قریب کھڑے گاڑی اور رکشہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دھماکے کے بعد رینجرز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
کراچی پولیس چیف غلام قادرتھیبو نے میڈیا سے گفتگو میں کہ، ’’کراچی الیکشن کےموقع پربڑی تباہی سےبچ گیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نےبم کو نا کارہ بنا کربہت سی قیمتی انسانی جانوں کو بچالیا۔ پہلےبم دھماکےکا مقصد لوگوں کو اکٹھا کرنا تھا۔ دہشتگرد لوگوں کےجمع ہونے کے بعد دوسرا دھماکا کرناچاہتے تھے۔‘‘
بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ پہلا بم رینجرز ہیڈکوارٹر کے قریب ٹیلی فون کے کھمبے کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کورنگی دھماکے کی مذمت کی ہے وزیراعلی سندھ نے ہدایت جاری کیں ہیں کہ امن و امان کو بحال رکھنے کے لیےتمام ممکنہ اقدامات کیےجائیں۔
ابتدائی خبر:
کورنگی کے علاقے میں موجود رینجرز ہیڈکوارٹر کے باہر کھڑی پاک فوج کی بس کو نشانہ بنایاگیا۔ دھماکے کے بعد امدادی اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔
رینجرز اہلکار سمیت ہاک فوج کے جوان کراچی کے حلقہ این اے 254 سے ضمنی انتخابات کے مرحلے کے بعد ڈیوٹی ختم کرکے واپس جارہے تھے کہ دھماکہ ہو گیا۔ مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق دھماکے کا ہدف پاک فوج کا ٹرک تھا جو رینجرز ہیڈکوارٹر کے باہر کھڑا تھا دھماکے کی زواردار آواز دور دور تک سنی گئی، جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والا فوجی ٹرک مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے جبکہ 8 سے 10 کلو دھماکہ خیز مواد پلانٹڈ ڈیوائس کے ذریعے ٹرک کے قریب نصب کیا گیا تھا جس سے قریب کھڑے گاڑی اور رکشہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دھماکے کے بعد رینجرز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔