کابل: حساس علاقے پر راکٹوں سے حملہ

فائل

پیر کی شب فائر کیے جانے والے راکٹوں میں سے ایک مسعود اسکوائر کے علاقے میں واقع امریکی سفارت خانے کے داخلی دروازے کے نزدیک گرا۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک حساس علاقے میں نامعلوم سمت سے فائر کیے جانے والے تین راکٹ گرے ہیں جن سے تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق راکٹ جس علاقے میں گرے ہیں وہاں کئی غیر ملکی سفارت خانے اور حکومتی دفاتر واقع ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق پیر کی شب فائر کیے جانے والے راکٹوں میں سے ایک مسعود اسکوائر کے علاقے میں واقع امریکی سفارت خانے کے داخلی دروازے کے نزدیک گرا۔

دوسرا راکٹ قریبی علاقے شیر پور جب کہ تیسرا کچھ ہی فاصلے پر واقع کابل کے مرکزی چوک کے نزدیک گرا۔

ان حملوں سے چند گھنٹے قبل پیر کو بگرام کے ہوائی اڈے کے نزدیک ایک غیر ملکی فوجی قافلے پر حملے میں نیٹو کے کم از کم چھ اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ پیر کی سہ پہر ہونے والے خود کش حملے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد امریکی فوجی تھے۔

بگرام ایئر بیس افغانستان میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے جہاں پیر کو ہونے والا حملہ رواں سال افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں پر کیا جانے والا سب سے مہلک حملہ تھا۔

حملے میں تین غیر ملکی فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔حملے کے فوراً بعد ہی اس کی ذمہ داری افغان طالبان نے قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں اکثریت امریکی فوجیوں کی ہے۔

صحافیوں کو بھیجے جانے والے ایک بیان میں افغان طالبان کے ترجمان نے کہا تھاکہ حملہ موٹرسائیکل سوار خود کش حملہ آور نے کیا۔

بگرام ایئر بیس کابل سے 40 کلومیٹر شمال میں واقع ہے اور افغانستان کے ان کئی ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے جہاں افغان فورسز کو تربیت اور مشاورت کی فراہمی اور انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے مشن پر افغانستان میں موجود 10 ہزار امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں۔