کراچی میں ہفتے کی شام شہریوں نے رنالڈو اور دیگر سات کھلاڑیوں کو جنہیں وہ اب تک صرف ٹی وی پر دیکھتے آئے تھے، انہیں نہ صرف قریب سے دیکھا بلکہ ان کے’ہنر‘ کا ایسا مشاہدہ کیا کہ مہینوں یاد رہے گا۔
رنالڈو اور ریان گگز کی کپتانی میں کھیلنے والی ٹیموں کے درمیان ہونے والا یہ سیون سائیڈ میچ رنالڈو کی ٹیم نے دو ۔ایک سے جیت لیا۔
پچھلے کئی ہفتوں سے یہ ایونٹ شہریوں کے لئے سب سے بڑی تفریح بنا ہوا تھا۔ کراچی کے عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم میں ’لیژر لیگز‘ نے اس ایونٹ کا اہتمام کیا جسے دیکھنے والوں کا رش کا یہ عالم تھا کہ پورا اسٹیڈیم بھرا ہوا تھا۔
رنالڈو سیون اور گگز سیون کی ٹیموں میں چار چار عالمی فٹ بال اسٹارز شامل تھے، جبکہ باقی تین تین کھلاڑی مقامی تھے۔
میچ پندرہ، پندرہ منٹ کے چار ہاف پر مشتمل تھا۔ میچ کا پہلا گول رنالڈو سیون کے رابرٹ پائرز نےپینلٹی پر کیا۔
اس گول کے جواب میں ریان گگز کے کھلاڑیوں کئی عمدہ موو بنائیں، لیکن پہلے ہاف میں انہیں گول کرنے میں پھر بھی کامیابی نہیں ملی۔
دوسرے ہاف میں ریان گگز کے کھلاڑی نے ڈی میںدو بارہ فائول کیا جس پر رنالڈو سیون کو دوسری پینلٹی ملی اہم اس پر گول نہیں ہوسکا۔
بلاخر ریان گگز کے نیکولس اینلکا کو کافی دیر بعد دوسرا گول کرنے کا موقع ملا اور یوں دونوں ٹیموں کا اسکور ایک، ایک گول سے برابر ہوگیا۔
میچ کا وننگ گول مقامی کھلاڑی سعد اللہ نے پینلٹی پر کیا اور یوں رنالڈو سیون ایک کے مقابلے میں دو گول سے جیت گئی۔
رنالڈو سیون ایک اور گول کی برتری حاصل کرسکتی تھی تاہم میچ کے آخری لمحات میں رنالڈو نے پینلٹی ککس مس کردی اور یوں چوتھا گول ہوتے ہوتے رہ گیا۔
غیر ملکی اور فٹ بال اسٹارز میں رنالڈو، رابرٹ پائرز، لوئس بائومورٹے، ریان گگز، نیکولس اینلکا، ڈیوڈ جیمز، جارج بوٹنگ شامل تھے جبکہ مقامی کھلاڑیوں میں فاروق شاہ، صدام حسین، یوسف بٹ، سعد اللہ عباسی، کلیم الل ، محمد عیسیٰ، محمد رسول، عبدالعزیز، محمد حکیم، محمود عالم اور عبدالرزاق شامل تھے۔
میچ دیکھنے والوں میں فٹ بال فینز کے علاوہ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ ،صوبائی وزراء ناصر حسین شاہ، امداد پتافی، سردار محمد بخش خان مہر، میئر کراچی وسیم اختر، سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن، نبیل گبول، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، سابق کپتان راشد لطیف، روبینہ عرفان، کامل حسن اور مکیش کمار چائولہ سرفہرست تھے۔
میچ انتہائی سخت سیکورٹی میں کھیلا گیا۔ فوجی اور نیم فوجی دستے تمام وقت الرٹ رہے۔ کسی کو بھی بغیر تلاشی اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
میچ سے پہلے 'اوپننگ سیرمنی' بھی ہوئی، جس میں ثقافتی رقص پیش کیا گیا جبکہ میوزیکل شو بھی نمایاں رہا۔