روس کی وزارتِ دفاع نے جمعرات کو شام میں نئی مقامی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، جس کا تعلق حمص کے شہر کے شمالی علاقے سے ہے۔
وزارت کے ترجمان، میجر جنرل اگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق دوپہر سے ہوگا اور اس میں وہ علاقہ شامل ہے، جہاں 147000 سے زیادہ لوگ آباد ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ جنگ بندی کی تفصیل گذشتہ ہفتے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران روسی اور شامی باغی نمائندوں کی بات چیت میں طے ہوا۔
یہ تیسرا سمجھوتا ہے جس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، جسے اس سال کے اوائل میں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روس، ایران اور ترکی کے درمیان ہونے والی بات چیت میں شام میں کشیدگی دور کرنے کے لیے زون قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
روس نے کہا ہے کہ اُس کی فوجی پولیس لڑائی بند ہونے کی نگرانی کرے گی۔
شام کے تنازع میں جنگ بندی کے دیگر سمجھوتوں کی طرح، اس معاہدے میں داعش کے لڑاکوں یا القاعدہ سے منسلک دوسرے گروپوں کو شامل نہیں کیا گیا۔