روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات ’’انتہائی مثبت‘‘ تھی۔
دمتری پیسکوف نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ روس نے امریکہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے امکانات کے بارے میں ’’محتاط ردِ عمل‘‘ کا انداز اپنایا ہے۔ لیکن، یہ بھی کہ ابھی بہت سا کام ہونا باقی ہے۔
یہ بیان ٹرمپ کی جانب سے لاوروف کے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے، جس ملاقات میں زیادہ تر شام کی صورتِ حال پر دھیان مرکوز رہا۔
ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’’لاوروف کے ساتھ میری ملاقات بہت ہی اچھی رہی۔ میرے خیال میں یہ بہت، بہت ہی اچھی تھی‘‘۔
اوول آفس میں صدر کے ہمراہ سابق وزیر خارجہ ہینری کسنجر موجود تھے۔ ٹرمپ نے روسی سفارت کار سے ہونے والی گفتگو کے بارے میں مختصر تفصیل بتائی۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ شام کے حوالے سے ہم بہتر طور پر آگے بڑھیں گے۔ میرے خیال میں جو پیش رفت ہوئی ہے وہ بہت، بہت، بہت ہی مثبت ہے۔ ہم قتل و غارت گری کو روک سکیں گے‘‘۔