روسی صدر دیمتری میدویدیف نے وزارت داخلہ کے دس اعلیٰ عہدے داروں کوبرطرف کردیا ہے۔
جمعے کے روز جاری ہونے والے کریملن کے ایک بیان کہا گیا کہ برطرف کیے جانے والے عہدے داروں میں ایک کے سوا وزرات داخلہ کے تمام علاقائی سربراہ شامل ہیں۔ برطرفی سے بچ جانے والا واحد روسی عہدے دار وزارت داخلہ کے قانون کے ادارے کا سربراہ ہے۔
کریملن نے اعلیٰ عہدے داروں کی برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن روس کی میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ ان برطرفیوں کا مقصد وزارت داخلہ کو تنظیم نو ہے۔
جمعرات کے روز مسٹر میدویدیف نے سیاست کو کاروبار سے الگ کرنے کی اپنی مہم کے سلسلے میں نائب وزیر اعظم الگور سچن کو ملک کی مرکزی آئل کمپنی روسنفٹ کے بورڈ سے مستعفی ہونے کا حکم دیا تھا۔
اس ہفتے کے شروع میں مسٹرمیدویدیف تمام حکومتی وزراء کو یہ حکم دے چکے ہیں کہ وہ جون تک تمام ریاستی کمپنیوں کے بورڈوں سے الگ ہوجائیں۔
ان اقدامات سے آئندہ صدارتی انتخابات میں صدر میدویدیف اور وزیر اعظم ولادی میر پوٹن کے درمیان مقابلے کے اشارے مل رہے ہیں ۔ حالیہ صدارتی احکامات سے متاثر ہونے والے زیادہ تر وزراء وہ ہیں جنہیں مسٹر پوٹن نے 2000 ءسے2008 ء میں اپنی صدارت کے دوران تعینات کیا تھا۔