سرگرم کارکنوں کے مطابق، رزروہیف کو یوکرین سےاغوا کیا گیا تھا،جہاں اُنھوں نے پناہ گزیں کے طور پر درخواست دے رکھی تھی
روسی تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کے مخالفین کے خلاف کارروائی کے دوران اُنھوں نے اپوزیشن کے ایک اور سرگرم کارکن کو گرفتار کرلیا ہے، جنھوں نے اپنے آپ کو حکام کے حوالے کردیا تھا۔
ایک بیان میں روس کی چھان بین سے متعلق کمیٹی نے بتایا ہے کہ لیونیڈ رزروہیف نے، جو کہ اپوزیشن کی ’جَسٹ رشیا پارٹی‘ کے ایک معاون ہیں، یہ بات تسلیم کی ہے کہ اُنھوں نے روس میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی کو منظم کرنے اور مئی میں ماسکو میں ہونے والے ہنگاموں میں حصہ لیا تھا۔
تاہم، سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ اُنھیں یوکرین سے اغوا کیا گیا ہے، جہاں اُنھوں نےپناہ گزیں کی حیثیت سے درخواست دائر کر رکھی تھی۔
’لائف نیوز‘ نامی ایک ویب سائٹ پر پوسٹ ہونے والے ایک وڈیو میں رزروہیف کو اتوار کےروز اپنی گرفتاری کے بعد نامہ نگاروں کے سامنے چیخ چیخ کر یہ کہتے ہوئےدکھایا گیا ہے کہ اُنھیں اذیت دے کر یوکرین سے دبوچ لیا گیا ہے۔
فرنٹ پارٹی کے لیڈر سرگئی اُدلسوف اور پارٹی کے رُکن کونسٹین ٹائن لبیدیف ، جو اِس وقت پولیس کی حراست میں ہے، اُن کے خلاف پچھلےہفتےکارروائی کی گئی تھی۔ رزروہیف وہ دوسرےمشتبہ شخص ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، خواتین ارکان پرمشتمل ’ پَنک بینڈ، پُسی روئٹ‘ کی سزا یافتہ خواتین کے ایک وکیل نے کہا ہے کہ اُنھیں ماسکو سے دور کسی قید خانے میں بھیج دیا گیا ہے۔
ایک بیان میں روس کی چھان بین سے متعلق کمیٹی نے بتایا ہے کہ لیونیڈ رزروہیف نے، جو کہ اپوزیشن کی ’جَسٹ رشیا پارٹی‘ کے ایک معاون ہیں، یہ بات تسلیم کی ہے کہ اُنھوں نے روس میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی کو منظم کرنے اور مئی میں ماسکو میں ہونے والے ہنگاموں میں حصہ لیا تھا۔
تاہم، سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ اُنھیں یوکرین سے اغوا کیا گیا ہے، جہاں اُنھوں نےپناہ گزیں کی حیثیت سے درخواست دائر کر رکھی تھی۔
’لائف نیوز‘ نامی ایک ویب سائٹ پر پوسٹ ہونے والے ایک وڈیو میں رزروہیف کو اتوار کےروز اپنی گرفتاری کے بعد نامہ نگاروں کے سامنے چیخ چیخ کر یہ کہتے ہوئےدکھایا گیا ہے کہ اُنھیں اذیت دے کر یوکرین سے دبوچ لیا گیا ہے۔
فرنٹ پارٹی کے لیڈر سرگئی اُدلسوف اور پارٹی کے رُکن کونسٹین ٹائن لبیدیف ، جو اِس وقت پولیس کی حراست میں ہے، اُن کے خلاف پچھلےہفتےکارروائی کی گئی تھی۔ رزروہیف وہ دوسرےمشتبہ شخص ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، خواتین ارکان پرمشتمل ’ پَنک بینڈ، پُسی روئٹ‘ کی سزا یافتہ خواتین کے ایک وکیل نے کہا ہے کہ اُنھیں ماسکو سے دور کسی قید خانے میں بھیج دیا گیا ہے۔