ہفتہ کو جاری بیان میں مظاہروں اور ریلی نکالنے کی اجازت دی گئی لیکن روس کے عہدیداروں کے مطابق اس کے لیے راستوں کا تعین کیا جانا ابھی باقی ہے۔
روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے سوچی شہر میں ’سرمائی اولمپکس‘ کے موقع پر مظاہروں پر عائد پابندی میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
ہفتہ کو جاری بیان میں مظاہروں اور ریلی نکالنے کی اجازت دی گئی لیکن روس کے عہدیداروں کے مطابق اس کے لیے راستوں کا تعین کیا جانا ابھی باقی ہے۔
گزشتہ سال صدر پوٹن نے سات جنوری سے 21 مارچ تک ملک سیاحتی شہر سوچی میں مظاہروں پر پابندی عائد کی تھی۔ جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے عمومی طور پر تنقید کی گئی۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس اعلان کو کھیلوں کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں سے نا جوڑا جائے۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے بیان میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ فیصلہ کیسے کیا جائے گا کہ کس طرح کے مظاہروں کی اجازت ہو گی اور کن مظاہروں پر پابندی ہو گی۔
امریکہ کے صدر براک اوباما سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت نا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلانات کھیلوں کے ان مقابلوں سے قبل سلامتی کے خدشات کے باعث کیے گئے۔
روس نے ’سرمائی اولمپکس‘ کے موقع پر شدت پسندوں کے ممکنہ حملوں کے خطرات کے پیش نظر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے ہیں۔
حال ہی میں سوچی سے تقریباً 700 کلومیٹر کے فاصلے پر روس کے جنوبی شہر وولگوگراد میں دو روز میں دو خودکش بم حملوں کے بعد ملک بھر میں سلامتی کے خدشات میں اضافہ ہو گیا تھا۔
ہفتہ کو جاری بیان میں مظاہروں اور ریلی نکالنے کی اجازت دی گئی لیکن روس کے عہدیداروں کے مطابق اس کے لیے راستوں کا تعین کیا جانا ابھی باقی ہے۔
گزشتہ سال صدر پوٹن نے سات جنوری سے 21 مارچ تک ملک سیاحتی شہر سوچی میں مظاہروں پر پابندی عائد کی تھی۔ جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے عمومی طور پر تنقید کی گئی۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس اعلان کو کھیلوں کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں سے نا جوڑا جائے۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے بیان میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ فیصلہ کیسے کیا جائے گا کہ کس طرح کے مظاہروں کی اجازت ہو گی اور کن مظاہروں پر پابندی ہو گی۔
امریکہ کے صدر براک اوباما سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت نا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلانات کھیلوں کے ان مقابلوں سے قبل سلامتی کے خدشات کے باعث کیے گئے۔
روس نے ’سرمائی اولمپکس‘ کے موقع پر شدت پسندوں کے ممکنہ حملوں کے خطرات کے پیش نظر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے ہیں۔
حال ہی میں سوچی سے تقریباً 700 کلومیٹر کے فاصلے پر روس کے جنوبی شہر وولگوگراد میں دو روز میں دو خودکش بم حملوں کے بعد ملک بھر میں سلامتی کے خدشات میں اضافہ ہو گیا تھا۔