رسائی کے لنکس

وولگوگراڈ بم حملوں کا ’کوئی جواز نہیں‘: روسی صدر


ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ’شہریوں، خاص طور پر بچوں اور عورتوں کے خلاف جرم کے ارتکاب کا کوئی جواز نہیں‘

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وولگوگراڈ شہر کا دورہ کیا، جہاں اِس ہفتے دو خود کش بم حملوں کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مسٹر پیوٹن نے بم حملے کی واردات کے ایک مقام پر پھولوں کی چادر چڑھائی، اور بدھ ہی کے روز شہر کے اُس اسپتال کا دورہ کیا جہاں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

اِس سے قبل، وزارتِ داخلہ اور ’وفاقی سکیورٹی بیورو‘ کے اہل کاروں کےایک اجلاس سے خطاب میں، مسٹر پیوٹن نے کہا کہ ’ اِن حملوں کے ارتکاب کا کوئی جواز نہیں‘۔

اُن کے بقول، اِس جرم کی قبیح حرکت، یا، یوں کہئیے کہ، یہ جرائم جو وولگوگراڈ شہر میں کیے گئے، اِن پر کسی مزید بیان بازی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اِن مجرمانہ حرکات کے پیچھے جو بھی سبب کارفرما ہو، شہریوں کے خلاف اِن جرائم کے ارتکاب کا کوئی جواز نہیں تھا، خصوصی طور پر خواتین اور بچوں کے خلاف۔‘

اتوار کے روز ہونے والا بم حملہ وولگوگراڈ کے مرکزی ریل اسٹیشن کے سکیورٹی کے داخلی حصے میں ہوا، جِس واقعے میں 18 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ پیر کو ہونے والا دھماکہ ایک ٹرالی بس پر ہوا، جِس میں 16 افراد ہلاک ہوئے۔

حملوں کے بعد، وولگوگراڈ میں سکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے، جہاں شہر اور اِس کے قرب و جوار میں 5000سے زائد سکیورٹی اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔

کسی نے یہ بم نصب کرنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، جِن کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ، اِن کی ساخت یکساں نوعیت کی تھی اور ممکنہ طور پر اِن کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق ہے۔

منگل کو مسٹر پیوٹن نے اِس بات کے عزم کا اظہار کیا کہ اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جب تک دہشت گرد نیست و نابود نہیں ہو جاتے۔

اُنھوں نے کہا کہ امتحان کے وقت، روس ہمیشہ متحد و یکجان رہا ہے۔


روس کے جنوبی شہر وولگوگراڈ میں یہ حملے ایسے وقت ہوئے جب یہاں سے 650 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سوچی نامی شہر میں آئندہ چند ہفتوں میں ’سرمائی اولمپیکس‘ شروع ہونے والے ہیں۔

بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی نے بم حملوں پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اِس اعتماد کا اظہار بھی کیا تھا کہ روس کی حکومت اس بات کی اہلیت رکھتی ہے کہ وہ کھیلوں کے اِن مقابلوں کے دوران سکیورٹی فراہم کر سکے۔
XS
SM
MD
LG