کھودروسکی کے وکیل وادم کلوگانت نے اِس تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے مؤکل نے معافی نہیں مانگی۔ تاہم، اُنھوں نے توجہ دلائی کہ روسی صدر معافی کے احکامات جاری کرنے کے مجاز ہیں
واشنگٹن —
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ میخائل کھودروسکی کو معافی دینے کے لیے، وہ جلد ایک حکم نامے پر دستخط کریں گے۔ تیل کے مشہورتاجر جو کریملن کے ایک ناقد بن گئے تھے، ایک عشرے سے زائد مدت سے قید کاٹ رہے ہیں۔
جمعرات کے روز مسٹر پیوٹن نے اپنی طویل سالانہ اخباری کانفرنس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ کھودروسکی نے حال ہی میں انسانی بنیادوں پر معافی نامے کی درخواست دی ہے، جس میں اُنھوں نے اپنی والدہ کی علالت کا حوالہ دیا ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ وہ 10برس سے زائد جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں، جو ایک بڑی مدت ہے۔
کھودروسکی کے وکیل وادم کلوگانت نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ اُن کے مؤکل نے معافی مانگی ہے۔ تاہم، اُنھوں نے توجہ دلائی کہ روسی صدر اپنے طور پر معافی کے احکامات جاری کرنے کے مجاز ہیں۔
کھودروسکی کو 2003ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ 11برس کی سزا کاٹ رہے ہیں، جِن پر دھوکہ دہی، خردبرد، ٹیکس چوری اور ’منی لانڈرنگ‘ کے الزامات ہیں۔
بدھ کو، سرکاری ’ڈوما‘ نے عام معافی سے متعلق قانون سازی کی منظوری دی، جس کی رو سے ’پَنک بینڈ، پُسی راؤٹ‘ کی دو ارکان کو رہائی دینے کے ساتھ ساتھ ’گرین پیس‘ کے سمندری جہاز کے 30 رکنی عملے کو معافی مل سکے گی، جس پر ستمبر میں روسی آرکٹک آئل رِگ کے قریب احتجاج کرنے کی پاداش میں قزاقی کے الزامات لگائے ہیں۔
مسٹر پیوٹن نے جمعرات کو ماسکو میں نامہ نگاروں سے وسیع تر سالانہ سوال و جواب کی نشست میں مختلف عنوانات پر بات کی۔
اُنھوں نے امریکی قومی سلامتی کے ایک سابق اہل کار، ایڈورڈ سنوڈن کو ایک ’نیک‘ انسان قرار دیا، لیکن کہا کہ نہ تو کسی روسی سکیورٹی ادارے کی طرف سے ناہی سنوڈن نے اپنے طور پر کسی سے رابطہ کیا ہے، جن پر روس میں سیاسی پناہ ملنے سے قبل کئی میڈیا اداروں کو خفیہ امریکی دستاویزات کا انکشاف کرنے کا الزام ہے۔
امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی طرف سے یہ تسلیم کیے جانے کے بعد کہ وہ امریکی شہریوں کے ٹیلی فون ریکارڈ اکٹھا کرتا ہے، مسٹر پیوٹن نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اس طرح کی نگرانی ضروری ہے، حالانکہ اُنھوں نے متنبہ کیا کہ قومی سلامتی کے اداروں کو بہت زیادہ طاقتور بننے سے روکنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اُن کی کارروائیوں کو محدود کرے۔
جمعرات کے روز مسٹر پیوٹن نے اپنی طویل سالانہ اخباری کانفرنس کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ کھودروسکی نے حال ہی میں انسانی بنیادوں پر معافی نامے کی درخواست دی ہے، جس میں اُنھوں نے اپنی والدہ کی علالت کا حوالہ دیا ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ وہ 10برس سے زائد جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں، جو ایک بڑی مدت ہے۔
کھودروسکی کے وکیل وادم کلوگانت نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ اُن کے مؤکل نے معافی مانگی ہے۔ تاہم، اُنھوں نے توجہ دلائی کہ روسی صدر اپنے طور پر معافی کے احکامات جاری کرنے کے مجاز ہیں۔
کھودروسکی کو 2003ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ 11برس کی سزا کاٹ رہے ہیں، جِن پر دھوکہ دہی، خردبرد، ٹیکس چوری اور ’منی لانڈرنگ‘ کے الزامات ہیں۔
بدھ کو، سرکاری ’ڈوما‘ نے عام معافی سے متعلق قانون سازی کی منظوری دی، جس کی رو سے ’پَنک بینڈ، پُسی راؤٹ‘ کی دو ارکان کو رہائی دینے کے ساتھ ساتھ ’گرین پیس‘ کے سمندری جہاز کے 30 رکنی عملے کو معافی مل سکے گی، جس پر ستمبر میں روسی آرکٹک آئل رِگ کے قریب احتجاج کرنے کی پاداش میں قزاقی کے الزامات لگائے ہیں۔
مسٹر پیوٹن نے جمعرات کو ماسکو میں نامہ نگاروں سے وسیع تر سالانہ سوال و جواب کی نشست میں مختلف عنوانات پر بات کی۔
اُنھوں نے امریکی قومی سلامتی کے ایک سابق اہل کار، ایڈورڈ سنوڈن کو ایک ’نیک‘ انسان قرار دیا، لیکن کہا کہ نہ تو کسی روسی سکیورٹی ادارے کی طرف سے ناہی سنوڈن نے اپنے طور پر کسی سے رابطہ کیا ہے، جن پر روس میں سیاسی پناہ ملنے سے قبل کئی میڈیا اداروں کو خفیہ امریکی دستاویزات کا انکشاف کرنے کا الزام ہے۔
امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کی طرف سے یہ تسلیم کیے جانے کے بعد کہ وہ امریکی شہریوں کے ٹیلی فون ریکارڈ اکٹھا کرتا ہے، مسٹر پیوٹن نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اس طرح کی نگرانی ضروری ہے، حالانکہ اُنھوں نے متنبہ کیا کہ قومی سلامتی کے اداروں کو بہت زیادہ طاقتور بننے سے روکنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اُن کی کارروائیوں کو محدود کرے۔