رسائی کے لنکس

روس: حزب مخالف کے اہم رہنما کو مقدمے کا سامنا


الیزئی ناوالنے
الیزئی ناوالنے

ناوالنے کی عمر 36 سال ہے اور وہ پُر کشش شخصیت کے مالک ہیں۔ مقدمے سے پہلے انھوں نے اعلان کیا کہ وہ روس کے اگلے صدارتی انتخابات میں امیدوار ہوں گے

روس میں حزبِ اختلاف کے خلاف جو مہم سال بھر سے جاری ہے وہ بدھ کے روز الیزئی ناوالنے تک پہنچ گئی ۔ یہ وہ لیڈر ہیں جن کے بارے میں اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ ولادیمر پوٹن کو سب سے زیادہ ڈر انہیں سے لگتا ہے۔

روس میں حزبِ اختلاف کے چوٹی کے لیڈر کے خلاف بدھ کے روز ایک صوبائی دارالحکومت کیروو میں مقدمہ شروع ہوا۔ یہ مقام ماسکو سے ایک ہزار کلومیٹرز دور شمال مشرق میں واقع ہے۔

گذشتہ سال الیزئی ناوالنے، نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں سڑکوں پر بہت بڑے بڑے مظاہروں کی قیادت کی تھی جس پر روسی صدر ولادیمر پوٹن ان سے ناراض ہو گئے تھے ۔ کرپشن کے خلاف ناوالنے کے بلاگ کو روس کی انٹرنیٹ کی شوقین نسل کے دس لاکھ نوجوان پڑھتے رہے ہیں۔

بدھ کے روز لینن ڈسٹرکٹ کورٹ میں ناوالنے نے اس الزام سے انکار کیا کہ انھوں نے لکڑی کاٹنے کی ایک سرکاری کمپنی کی پچاس لاکھ ڈالر مالیت کی لکڑی چرائی تھی۔ یہ چار سال قبل کا زمانہ تھا جب وہ وہ کیروو کی علاقائی حکومت کےلیے کام کرتے تھے ۔

ناوالنے کی عمر 36 سال ہے اور وہ پُر کشش شخصیت کے مالک ہیں۔ مقدمے سے پہلے انھوں نے اعلان کیا کہ وہ روس کے اگلے صدارتی انتخابات میں امیدوار ہوں گے، جو اب سے پانچ سال بعد ہوں گے۔ آج انھوں نے اس مقدمے کو چالبازی قرار دیا جس کا مقصد یہ ہے کہ انہیں سیاست سے الگ کر دیا جائے ۔

اس کے جواب میں، جج سرگئی بلینوو نے ناوالنے سے کہا کہ وہ اس مقدمے کو سیاسی مقدمہ کہنا بند کردیں۔

ماسکو میں، روس کی ریپبلیکن پارٹی کے شریک چیئرمین ولادیمر ریزکووف نے کہا کہ یہ مقدمہ سرا سر سیاست کے بارے میں ہے۔ ’’ اس مقدمے کا مقصد یہ ہے کہ ناوالنے کو صدارتی انتخاب میں حصہ نہ لینے دیا جائے، انہیں انٹرنیٹ پر اپنی بات کہنے سے روکا جائے، اور ان کی ساکھ خراب کی جائے۔‘‘

بہت سے تجزیہ کاروں کی نظر میں نوالنے کا کیس، 10 سال پہلے روس کے مالدار ترین شخص میخائل خودورکووسکی کے کیس کے بعد، صدر پوٹن کے سیاسی حریف کے خلاف سب سے بڑا کیس ہے ۔

دمتری سوسلوو ماسکو کے ہائر اسکول آف اکنامکس میں پروفیسر ہیں۔ وہ کہتے ہیں ’’خودورکووسکی کے خلاف جو کیس چلایا گیا تھا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بڑا سنگین معاملہ ہے۔ پوٹن اپنے دشمنوں کے ساتھ کسی رو رعایت کے قائل نہیں ہیں، اور وہ یہ بات یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ وہ سب کم از کم سیاسی طور پر تباہ ہو جائیں۔‘‘

یہ مقدمہ ایسے وقت میں چلایا جا رہا ہے جب روس میں غیر سرکاری تنظیموں کے خلاف کارروائی جاری ہے ۔ بدھ کے روز، انسپکٹرز کرپشن کے خلاف گروپ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے دفاتر میں، اور روس کے سب سے بڑے پولنگ گروپ لیواڈا سنٹر کے دفاتر میں گئے۔

ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں، ہیومن رائٹس واچ کی روسی شاخ کی عہدے دار تاتیانا لوکشینا نے روسی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اس مطالبے کے ذریعے کہ غیر سرکاری تنظیمیں ہزاروں کاغذات پیش کریں، سول سوسائٹی کا گلا گھونٹنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ کریملن کی کوشش ہے کہ صرف نوالنے کو ہی نہیں بلکہ حزب اختلاف کے تمام لیڈروں کو انتہا پسند، دھوکے باز، غیر ذمے دار اور ایسے لوگ کہہ کر جن کا مقصد صرف روس کو نقصان پہنچانا ہے، ان کی ساکھ خراب کر دی جائے ۔

لیکن حکومت کے حامی کہتے ہیں کہ کریملن کا مقصد صرف یہ معلوم کرنا ہے کہ کون سے گروپوں کو غیر ملکی امداد ملتی ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ ایسے گروپوں کو اعلان کر دینا چاہیئے کہ وہ غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔
جہاں تک نوالنے کا تعلق ہے، تو وہ کہتے ہیں کہ انہیں ورجینیا کی عدالت میں اپنا نام صاف کرنے کا موقع ملا ہے۔

ایکاترینا اسٹینیاکینا کریملن کے حامی گروپ مولودایا گواردیا کی لیڈر ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر ناوالنے کو کرپشن کے خلاف جنگ کرنے والے کی حیثیت اپنی نیک نامی برقرار رکھنی ہے ، تو انہیں کرپشن میں ملوث نہیں ہونا چاہیئے ۔

نوالنے نے رپورٹروں کو بتا دیا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ انہیں مجرم قرار دیا جائے گا ۔

حزبِ اختلاف کے اخبار نووایا گزٹا نے گذشتہ 18 مہینوں میں جج بلینوو کے ایک سو تیس فیصلوں کے بارے میں ریسرچ کی ۔ ہر کیس میں انہوں نے ملزم کو مجرم قرار دیا۔
XS
SM
MD
LG