سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اتوار کو نئی قومی ایئر لائن ‘ریاض ایئر’ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ’سعودی پریس ایجنسی‘ کے مطابق یہ ایئر لائن سعودی عرب کو دنیا کے لیے ایک گیٹ وے اور نقل و حمل، تجارت اور سیاحت کے لیے عالمی مقام بنانے کے قابل بنانا چاہتی ہے۔
سعودی عرب کے خود مختار پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کے جاری کردہ بیان کے مطابق ایئر لائن کے بورڈ آف گورنرز کی سربراہی پی آئی ایف کے گورنریاسر بن عثمان الرمیان کریں گے, جب کہ ٹونی ڈگلس کو اس کا سی ای او مقرر کیا گیا ہے۔
ریاض ایئر لائن کا مرکزی دفتر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوگا ۔
يعزز تأسيس #صندوق_الاستثمارات_العامة لشركة #طيران_الرياض من موقع المملكة الاستراتيجي لتكون مركزاً عالمياً للنقل والخدمات اللوجستية.#واس pic.twitter.com/L60SuYPhsa
— واس الأخبار الملكية (@spagov) March 12, 2023
اس ایئر لائن سے توقع کی جا رہی ہے کہ سعودی عرب کی تیل کے علاوہ ہونے والی آمدن میں یہ 20 ارب ڈالر کا اضافہ کرے گی جب کہ اس دو لگ بھگ دو لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
عرب نشریاتی ادارے ‘العربیہ’ کے مطابق یہ ایئر لائن 2030 تک دنیا بھر میں 100 سے زائد مقامات پر پروازیں چلائے گی۔
امریکی نشریاتی ادارے ‘بلومبرگ’ کے مطابق سعودی عرب نے نئی ایئر لائن اس لیے بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ خطے میں موجود دیگر بڑی فضائی کمپنیوں کے ساتھ مسابقت کی دوڑ میں شامل ہو۔ اس وقت اس خطے میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایمریٹس ایئر لائن اور اتحاد ایئر ویز جب کہ قطر کی قطر ایئر ویز پہلے سے موجود ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب حالیہ برسوں میں اپنی آمدن بڑھانےکے لیے تیل کے بجائے دیگر ذرائع پر زور دے رہا ہے۔ اسی لیے اس ایئر لائن کا آغاز ملک کی سیاحت کو فروغ دینے اور اسے دنیا کی مقبول ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک بنانے میں مدد دینے کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
ستسهم #طيران_الرياض في تعزيز مستقبل الطيران وتحقيق أهداف الاستراتيجية الوطنية للنقل، و جذب حركة المسافرين الدوليين حول العالم.#واس pic.twitter.com/nu2gG7fPrs
— واس الأخبار الملكية (@spagov) March 12, 2023
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی تیل کی فروخت سے آمدن پر انحصار کم کرنے کے منصوبے کے تحت سیاحتی مقامات اور ہوائی اڈوں میں سرمایہ کاری پر توجہ دے رہے ہیں۔
گزشتہ برس اکتوبر میں امریکہ کے نشریاتی ادارے ’بلومبرگ ‘نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ پی آئی ایف لگ بھگ 80 جیٹ طیاروں کے حوالے سے بوئنگ کمپنی اور ایئر بیس کے ساتھ رابطے میں ہے جن سے قومی ایئر لائنز کے لیے طیارے خریدے جائیں گے۔