سعودی عرب کے ہاتھوں ارجنٹائن کو شکست: فٹ بال ورلڈ کپ کے بڑے اپ سیٹس

قطر میں جاری فٹ بال ورلڈ کپ کے ایک میچ میں سعودی عرب نے ٹورنامنٹ کی ہاٹ فیورٹ ٹیم ارجنٹائن کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔

قطر کے شہر لوسیل میں کھیلے گئے اس معرکے میں لیونل میسی کا جادو نہ چل سکا اور وہ شکست کے بعد افسردہ دکھائی دیے۔

اس میچ میں ایک طرف عالمی رینکنگ میں نمبر تین پر موجود ارجنٹائن فٹ بال ٹیم تھی تو دوسری طرف 51ویں نمبر پر موجود سعودی عرب، میچ کے دسویں منٹ میں ہی لیونل میسی نے شان دار گول اسکور کرکے ٹیم کو برتری دلائی جو پہلے ہاف کے اختتام تک قائم رہی۔

لیکن سعودی ٹیم دوسرے ہاف میں کسی الگ ہی موڈ میں نظر آئی۔ صالح الشہری نے بریک سے واپس آتے ہی پہلے تو میچ کا اسکور برابر کیا جسے پانچ منٹ بعد ہی سالم الدوسری نے دو ایک کی برتری میں بدل دیا۔


ارجنٹائن کی ٹیم نے ایک گول کے خسارے میں جانے کے بعد مخالف گول پر کئی حملے کئی لیکن سعودی گول کیپر ال اویس نے ان کی ہر کوشش ناکام بنادی۔

سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تاریخی کامیابی پر بدھ کو ملک بھر میں تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔


یہ ورلڈ کپ میں سعودی عرب کی ارجنٹائن کے خلاف نہ صرف پہلی بڑی کامیابی ہے بلکہ 1994 میں بیلجیم کو شکست دینے کے بعد کسی بڑی ٹیم کےخلاف پہلی فتح ۔


اپنا آخری ورلڈ کپ کھیلنے والے 35 سالہ لیونل میسی سمیت تمام ارجنٹائن کے کھلاڑی دوسرے ہاف میں آف کلر نظر آئے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ارجنٹائن کی ٹیم کوکسی نسبتاً کمزور ٹیم نے اپ سیٹ شکست دی ہو، 1990 میں جب وہ دفاعی چیمپئن تھے تب انہیں کیمرون نےا یک صفر سے ہرا کر سب کو حیران کردیا تھا۔


اس ٹیم کے کپتان ڈیاگو میراڈونا تھے جو چار سال قبل اپنی ٹیم کو ورلڈ چیمپئن بناچکے تھے ۔لیکن تب بھی ان کا پہلا میچ اپ سیٹ شکست پر ختم ہوا تھا اور آج بھی نتیجہ زیادہ مختلف نہیں۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس شکست کے باوجود ارجنٹائن کی ٹیم نے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا جہاں انہیں مغربی جرمنی کے ہاتھوں شکست ہوئی۔

اگر تاریخی اپ سیٹ کی بات کی جائے تو 1950 میں کھیلا گیا انگلینڈ اور امریکہ کا میچ سرِفہرست آئے گا۔اس میچ کے بعد کہا جاتا ہے کہ انگلینڈ کے صحافیوں کو یقین ہی نہیں آیا کہ امریکی کی سیمی پروفیشنل ٹیم نے انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کو شکست دی کیوں کہ ان کے خیال میں اسکورلائن دس صفر ہونی چاہیے تھی۔


سولہ سال کے بعد سابق چیمپئن اٹلی کو شمالی کوریا نے ایک صفر سے ہرا کر ایونٹ سے باہر کردیا تھا۔


سن 1982 میں شمالی آئرلینڈ نے اسپین کو ایک سخت مقابلے کے بعد ایک صفر سے شکست دے کر اپ سیٹ کیا تھا۔

سن 1994 میں بھی دفاعی چیمپئن مغربی جرمنی کو بلغاریہ نے اسٹوئچ کوو کی شان دار کارکردگی کی بدولت دو ایک سے شکست دی تھی۔


اسی سال آئرلینڈ کا اٹلی کو ایک صفر سے ہرانا،آج بھی سب سے بڑے اپ سیٹس میں شمار ہوتا ہے۔


سن 2002 میں میزبان جنوبی کوریا نے اٹلی کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہرا کر اپ سیٹ شکست سے دو چار کیا تھا۔


دفاعی چیمپئن فرانس کو 2002 کے ورلڈ کپ سے باہر کرنے میں جتنا ہاتھ ڈنمارک سے شکست کا تھا، اتنا ہی سینیگال کے خلاف ایک صفر سے ناکامی کا بھی، ان دو میچوں میں شکست نے فرانس کو ایونٹ ہی سے باہر کردیا تھا۔


سن 2010 میں اسپین نے ورلڈ کپ کا ٹائٹل تو اپنے نام کیا تھا لیکن انہیں سوئٹزرلینڈ کے ہاتھوں ایک صفر سے جو شکست ہوئی تھی اسے شائقین آج تک بھلا نہیں سکے۔