سعودی عرب کی کابینہ نے منگل کے روز ایٹمی توانائی کے پروگرام سے متعلق قومی پالیسی کی منظوری دی۔ یہ خبر سرکاری تحویل میں کام کرنے والے خبر رساں ادارے، ’سعودی پریس ایجنسی‘ (ایس پی اے) نے جاری کی ہے۔
قومی پالیسی میں بیان کیا گیا ہے کہ تمام جوہری سرگرمیاں پُرامن مقاصد کے دائرے میں رہیں گی، جن حدود کا تعین بین الاقوامی معاہدوں کے تحت کیا گیا ہے۔
’ایس پی اے‘ کے مطابق، کابینہ نے نیوکلیئر مواد سے حاصل ہونے والے قدرتی وسائل کے کارآمد استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا، ساتھ ہی تابکاری فضلے کے استعمال کے حوالے سے قابل قبول سودمند روایات پر عمل کیا جائے گا۔
سعودی عرب دنیا میں تیل برآمد کرنے والا چوٹی کا ملک ہے۔ وہ تیل کی رسد کو مختلف النوع بنانے کی جستجو کر رہا ہے جب کہ جوہری توانائی کو ضرورت کے لحاظ سے استعمال کرنے کا خواہاں ہے۔
سعودی عرب اِس بات میں دلچسپی رکھتا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ سولین جوہری تعاون سجھوتا کرے۔ ملک کی جانب سے پہلے ایٹمی توانائی کے پروگرام کو تشکیل دینے میں مدد کے لیے امریکی اداروں کو دعوت دی گئی ہے۔