سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفصیل کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے اپنے دورے میں پاکستانی قیادت سے افغانستان کی صورت حال پر بھی بات چیت کی۔
اسلام آباد —
سعودی عرب کے وزیرخارجہ سعود الفصیل نے منگل کو پاکستان کے صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف اور اُمور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقاتیں کیں جن میں تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مربوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ سعود الفصیل کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے اپنے دورے میں پاکستانی قیادت سے افغانستان کی صورت حال پر بھی بات چیت کی۔
سعودی وزیر خارجہ سعود الفصیل کا کہنا تھا کہ ایسے وقت جب نیٹو افواج کا انخلا ہونے جا رہا ہے، افغانستان ایک نازک صورت حال سے گزر رہا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ علاقائی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ سب پر لازم ہے کہ ایسے حالات پیدا کرنے میں کردار ادا کیا جائے تاکہ افغانستان میں دوبارہ دہشت گرد منظم ہو کر صورت حال کا فائدہ نا اُٹھا سکیں۔
اُنھوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور سعودی کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔
مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان معاشی ترقی کے لیے سعودی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کے دوران سعودی وزیر خارجہ کو اپنی حکومت کی جانب سے معاشی شعبے میں کی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا اور مہمان وفد کو بتایا کہ موجودہ حکومت غربت کے خاتمے اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
وزیراطلاعات پرویز رشید نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کا ملک پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد دینا چاہتا ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفصیل نے پاکستان کا یہ دورہ چھ سال کے بعد کیا اور پاکستانی حکام کے مطابق آنے والے مہینوں میں مزید اعلٰی سطحی سعودی وفد بھی اسلام آباد آئیں گے۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ سعود الفصیل کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے اپنے دورے میں پاکستانی قیادت سے افغانستان کی صورت حال پر بھی بات چیت کی۔
سعودی وزیر خارجہ سعود الفصیل کا کہنا تھا کہ ایسے وقت جب نیٹو افواج کا انخلا ہونے جا رہا ہے، افغانستان ایک نازک صورت حال سے گزر رہا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ علاقائی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ سب پر لازم ہے کہ ایسے حالات پیدا کرنے میں کردار ادا کیا جائے تاکہ افغانستان میں دوبارہ دہشت گرد منظم ہو کر صورت حال کا فائدہ نا اُٹھا سکیں۔
اُنھوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور سعودی کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔
مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان معاشی ترقی کے لیے سعودی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کے دوران سعودی وزیر خارجہ کو اپنی حکومت کی جانب سے معاشی شعبے میں کی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا اور مہمان وفد کو بتایا کہ موجودہ حکومت غربت کے خاتمے اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
وزیراطلاعات پرویز رشید نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کا ملک پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد دینا چاہتا ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفصیل نے پاکستان کا یہ دورہ چھ سال کے بعد کیا اور پاکستانی حکام کے مطابق آنے والے مہینوں میں مزید اعلٰی سطحی سعودی وفد بھی اسلام آباد آئیں گے۔