ولی عہد شہزادہ سلمان سعودی عرب کے وزیر دفاع بھی ہیں اور اُن کے اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد —
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز السعود نے پیر کو اپنے دورے کے تیسرے اور آخر ی روز پاکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں ہیں۔
پاکستان کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل راشد محمود اور بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پیر کو سعودی ولی سے ملاقات کی اور اُن سے دفاع کے شعبے سمیت دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے سے متعلق اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ولی عہد شہزادہ سلمان سعودی عرب کے وزیر دفاع بھی ہیں اور اُن کے اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں نائب سعودی وزیر دفاع شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جب کہ رواں ماہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف بھی سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔
تین روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد پہنچنے کے بعد سعودی ولی عہد نے صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملاقاتیں کیں۔
پاکستانی عہدیداروں کا کہنا ہے اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید وسعت دینے کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی امور کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔
شہزادہ سلمان کے ہمراہ اہم سعودی وزراء اور تاجروں کے وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا اور مقامی صنعت کاروں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
مہمان وفد کی پاکستانی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں سعودی عرب میں پاکستانیوں کی افرادی قوت بڑھانے اور وہاں مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں دینے پر بھی بات چیت کی گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 15 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں جو ہر سال 4 ارب ڈالر بطور زرمبادلہ وطن بھیجتے ہیں۔
پاکستان کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل راشد محمود اور بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پیر کو سعودی ولی سے ملاقات کی اور اُن سے دفاع کے شعبے سمیت دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے سے متعلق اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ولی عہد شہزادہ سلمان سعودی عرب کے وزیر دفاع بھی ہیں اور اُن کے اس دورے کو دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں نائب سعودی وزیر دفاع شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جب کہ رواں ماہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف بھی سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔
تین روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ ہفتہ کے روز اسلام آباد پہنچنے کے بعد سعودی ولی عہد نے صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملاقاتیں کیں۔
پاکستانی عہدیداروں کا کہنا ہے اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید وسعت دینے کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی امور کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔
شہزادہ سلمان کے ہمراہ اہم سعودی وزراء اور تاجروں کے وفد نے بھی پاکستان کا دورہ کیا اور مقامی صنعت کاروں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
مہمان وفد کی پاکستانی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں سعودی عرب میں پاکستانیوں کی افرادی قوت بڑھانے اور وہاں مقیم پاکستانیوں کو سہولتوں دینے پر بھی بات چیت کی گئی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 15 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں جو ہر سال 4 ارب ڈالر بطور زرمبادلہ وطن بھیجتے ہیں۔