جے ڈی وینس: امریکہ کے تیسرے سب سے کم عمر  نائب صدر 

جے ڈی وینس: فائل فوٹو

ریپبلکن پارٹی کے نومنتخب نائب صدر جے ڈی وینس نے ایک عام سے شخص کے طور پر زندگی کا آغاز کیا لیکن بعد میں وہ کامیابیاں حاصل کرتے رہے ۔ ان کی پرورش امریکی ریاست اوہائیو کے ایک پسماندہ صنعتی قصبے میں ہوئی۔ انہوں نے آئی وی لیگ کہلانے والے امریکہ کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کی اور اب وہ تاریخ کے سب سے کم عمر نائب صدور میں سے ایک ہوں گے۔

جب پیر 20 جنوری کو ری پبلیکن کے طور پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ الیکشن جیتنے والے سیاستدان اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو 40 سال کی عمر میں وینس امریکہ کے تیسرے کم عمر ترین نائب صدر ہوں گے۔

وینس کی ابتدائی زندگی

ریاست کینٹکی کا شہر جیکسن وہ مقام نہیں ہے جہاں جے ڈی وینس پیدا ہوئے تھے۔ لیکن یہ وہ جگہ ہے جسے وہ اپنا گھر کہتے ہیں۔

ان کی ابتدائی زندگی مڈل ٹاؤن میں گزری جہاں وینس کی زیادہ تر پرورش ان کی نانی نے کی۔جنہیں ماما کہا جاتاتھا، جو اپنے گھر میں گولیوں سے بھری 19 ہینڈ گنز رکھا کرتی تھیں۔

ریاست کینٹکی کی بریتھٹ کاؤنٹی کے شیرف جان ہولن وینس کے ابتدائی دنوں کی بات کرتے ہوئے بتاتے ہیں، "وہ ہمیشہ اپنی ماما کے ساتھ یہاں آیا کرتے تھے۔ وہ (نانی) وینس کو پہاڑوں کی سیر کے لیے یہاں لایا کرتی تھیں تاکہ وہ پہاڑی زندگی سے آشنا ہو سکیں اور ظاہر ہے انہیں یہ سب پشند تھا۔"

مڈل ٹاؤن ہائی اسکول بینڈ کے طلباء، منگل، 14 جنوری، 2025 کو ، اوہائیو میں مشق کر رہے ہیں۔ بینڈ 20 جنوری کو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیحلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے تیار ہے۔ مڈل ٹاؤن نائب صدر منتخب جے ڈی وانس کا آبائی شہر ہے۔(اے پی فوٹر)

فوجی خدمات،اعلیٰ تعلیم اور شریک حیات کا انتخاب

انہوں نے ایک میرین کے طور پر فوج میں خدمات انجام دیں اور پھر اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے اعلی ترین امتیاز کے ساتھ ڈگری حاصل کی۔

وینس نے امریکہ کے آئیوی لیگ کہلائے جانے والے اعلی ترین ادارےمیں تعلیم حاصل کی اور امریکہ کی موقر " ییل " یونیورسٹی سے قانون کے شعبےمیں ڈگری حاصل کی۔

ییل یونیورسٹی میں ہی جے ڈی وینس کی اپنی کلاس فیلو اوشا چلوکُری سے دوستی ہوئی ۔یہیں پر وینس نے اپنی مستقل کی شریک حیات سے شادی کے لیے ان کا ہاتھ مانگا۔

وینس اپنی اہلیہ اوشا کے ساتھ۔فوٹو اے پی

وینس نے 17 جولائی 2024 کوبتایا،"جب میں نے اپنی بیوی کو پرپوز کیا تو میں نے کہا، 'ہنی، مجھ پر ایک لاکھ20 ہزار ڈالر کا لاء اسکول کا قرض ہے اورمشرقی کینٹکی میں ایک پہاڑی پر قبرستان کا پلاٹ میرے پاس ہے۔"

’ہل بلی ایلیجی‘

جے ڈی وینس کو قومی سطح پر شہرت ان کی امریکہ کی ورکنگ گلاس کے بارے میں 2016 میں شائع ھونے والی کتاب ’ہل بلی ایلیجی‘ سے ملی جس پر بعد میں ایک نیٹ فلیکس فلم بھی بنی۔ اس فلم میں گلین کلوز نے ایک نوجوان جے ڈی کی منہ پھٹ ماما کا کردار ادا کیا ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

ٹرمپ کے نائب صدر جے ڈی وینس کے کریئر پر ایک نظر

سیاس کیرئیر

وینس نے اپنے سوتیلے والد جے ڈی ہیمل کے آخری نام کے ساتھ اپنے پہلے الیکشن میں فتح حاصل کی تھی۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے، اوہائیو سے تعلق رکھنے والا وہ لڑکا جو کینٹکی سے پیار کرتا ہے — جے ڈی وینس — اوہائیو سے سینیٹر منتخب ہوا۔ اور جلد ہی انہیں نائب صدر کی اہم ذمہ داری کے لئے منتخب کیا گیا۔

ڈی وینس، امریکہ کے نائب صدر منتخب ہونے کے صرف چند منٹ بعد کہا کی یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی واپسی ہے اور اسکے بعد،ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں تاریخ کی سب سے بڑی اقتصادی بحالی کرنے والے ہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

ٹرمپ نے جے ڈی وینس کو اپنا نائب کیوں منتخب کیا؟

ڈونلڈ ٹرمپ نے جے ڈی وینس کو اپنے ساتھی امیدوار کے طور پر منتخب کیا، لیکن اس تعلق کا آغاز کچھ ناخوشگوار تھا ۔ جے ڈی وینس نے اس سے قبل ٹرمپ کو "قابل مذمت" قرار دیا تھا اور "کبھی ٹرمپ کا حمایتی نہ ہونے والے شخص ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

اب وینس کی پالیسیز ٹرمپ کی پالیسیوں کی عکاس ہیں۔ اور، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق صدر نے 2020 کا الیکشن ہارا تھا ؟

"نہیں، میرے خیال میں 2020 میں سنگین مسائل ہیں۔ تو کیا ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن ہار ا تھا ؟ ان الفاظ میں نہیں جو میں استعمال کروں گا۔"

جے ڈی وینس چین اور مشرقی ایشیا کے بارے میں جارحانہ خیالات رکھتے ہیں، یوکرین کو امریکی فوجی امداد کی مخالفت کرتے ہیں ۔۔

اور اسرائیل اور حماس تنازعہ پر وائیس آف امیریکہ کی رپورٹر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا۔

"ایک طرف تو کاملا ہیرس کہتی ہیں کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی واقعی پرواہ کرتی ہیں۔ اور اس کے باوجود وہ اسرائیل کو وہ ہتھیار دینے سے انکار کرتی ہیں جو انہیں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

چالیس سال کی عمر میں وینس، تاریخ میں تیسرے سب سے کم عمر نائب صدر ہوں گے۔

وی او اے نیوز کی کیرولین پریسوتی کی رپورٹ