برطانوی میڈیا کے مطابق، گرفتار ہونے والا شخص پاکستانی نژاد ہے، اور یہ کہ چھان بین کا عمل ’ابھی جاری ہے‘
برطانوی پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے قتل کی سازش کے الزام میں 52برس کے ایک شخص کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پیر کی صبح کینیڈا سے آنے والے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد مغربی لندن کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔
تاہم، پولیس نے مشتبہ شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی، جب کہ پولیس کا کہنا تھا کہ کیس کی چھان بین ابھی جاری ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ہونے والا شخص پاکستانی نژاد ہے۔
میٹروپولٹن پولیس کے ترجمان نے اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر پیر کے روز کی جانے والی کارروائی اسکاٹ لینڈ یارڈ کے انسداد دہشت گردی جتھے کے اہل کاروں کی نگرانی میں کی گئی۔
ڈاکٹر عمران فاروق کو ستمبر 2010ء میں لندن کےایک پوش علاقے میں نامعلوم ملزمان نے قتل کردیا تھا۔ تین سال کی تفتیش اور گذشتہ دو ماہ میں لندن کے مختلف مقامات پر چھاپوں کے بعد، عمران فاروق قتل کیس میں باقاعدہ طور پر پہلی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کے مطابق، ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی سازش انتہائی مہارت سے تیار کی گئی تھی اور قتل کی سازش میں ایک سے زیادہ لوگوں کی مدد درکار تھی۔
اِس لیے، اُن کے خیال میں، قتل کرنے اور قتل کی سازش کرنے والے ملزمان ایک سے زائد ہو سکتے ہیں۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے 20000پاؤنڈ انعام کی رقم مقرر کر رکھی ہے۔
’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پیر کی صبح کینیڈا سے آنے والے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد مغربی لندن کے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔
تاہم، پولیس نے مشتبہ شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی، جب کہ پولیس کا کہنا تھا کہ کیس کی چھان بین ابھی جاری ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ہونے والا شخص پاکستانی نژاد ہے۔
میٹروپولٹن پولیس کے ترجمان نے اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر پیر کے روز کی جانے والی کارروائی اسکاٹ لینڈ یارڈ کے انسداد دہشت گردی جتھے کے اہل کاروں کی نگرانی میں کی گئی۔
ڈاکٹر عمران فاروق کو ستمبر 2010ء میں لندن کےایک پوش علاقے میں نامعلوم ملزمان نے قتل کردیا تھا۔ تین سال کی تفتیش اور گذشتہ دو ماہ میں لندن کے مختلف مقامات پر چھاپوں کے بعد، عمران فاروق قتل کیس میں باقاعدہ طور پر پہلی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ترجمان کے مطابق، ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی سازش انتہائی مہارت سے تیار کی گئی تھی اور قتل کی سازش میں ایک سے زیادہ لوگوں کی مدد درکار تھی۔
اِس لیے، اُن کے خیال میں، قتل کرنے اور قتل کی سازش کرنے والے ملزمان ایک سے زائد ہو سکتے ہیں۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزمان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے 20000پاؤنڈ انعام کی رقم مقرر کر رکھی ہے۔