وائس آف امریکہ سے بات چیت میں سکاٹ لینڈ یارڈ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس میں اب تک کوئی گرفتاری نہیں کی گئی اور کیس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔
برطانوی پولیس سکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں شامل مغربی لندن میں واقع دو گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کا عمل مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ دو دنوں میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
گذشتہ منگل کی صبح سکاٹ لینڈ یارڈ کے ’کاؤنٹر ٹیررازم سکاڈ‘ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش کے سلسلے میں شمالی لندن کے دو گھروں پر چھاپے مار کر گھنٹوں تفتیش اور تلاشی کا عمل جاری رکھا۔
ایم کیو ایم کے سابق ڈپٹی کنوینر عمران فاروق کو ستمبر 2010ء میں ایجوئیر لندن میں نا معلوم ملزمان نے قتل کر دیا تھا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ تاحال ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے، لیکن گذشتہ چند مہینوں کے دوران عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش کے دوران شمالی لندن کے کئی رہائشی اور کاروباری پتوں پر تفتیش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
وائس آف امریکہ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے، سکاٹ لینڈ یارڈ کی ترجمان اینا نے ڈاکٹر عمران فاروق کیس کے سلسلے میں حالیہ چھاپوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’لندن کے دو گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کا عمل اب مکمل ہو گیا ہے۔ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ ہماری تفتیش ابھی جاری ہے اور اس کے علاوہ ہم مزید کچھ نہیں بتا سکتے۔‘
سکاٹ لینڈ یارڈ کی ترجمان نے وائس آف امریکہ سے بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی کہ حالیہ چھاپوں اور تلاشی کا عمل میٹروپولیٹن پولیس کی کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ کی زیر ِ نگرانی کیا گیا۔ اس سوال پر کہ کیا گذشتہ دو روز میں کئی مکانات کی تلاشی لی گئی اور کیا کسی سیاسی پارٹی کے سینئیر ممبرز سے بھی تفتیش کی گئی؟ ۔۔۔ ترجمان نے اس بارے میں مزید تفصیلات دینے سے گریز کیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان واسع جلیل نے وائس آف امریکہ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ان رپورٹس کی تردید کی کہ لندن مین پارٹی کے انٹرنیشنل سیکریٹیریٹ نے اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ انہوں نے ان اطلاعات کو بھی غلط قرار دیا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ نے لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے سینئیر رہنماؤں کے گھروں کی تلاشی لی ہے یا ان سے تفتیش کی ہے۔
واسع جلیل کا کہنا تھا، ’ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکریٹیریٹ پوری طرح کام کر رہا ہے بلکہ پاکستان میں بھی ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیاں اسی طرح جاری ہیں۔ آپ نے آج ہمارے ریفرنڈم کی رپورٹس دیکھی ہوں گی۔‘ ایم کیو ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے بھی سکاٹ لینڈ یارڈ سے عمران فاروق قتل کیس میں پورا تعاون کیا اور آئندہ بھی وہ ہم سے کبھی بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
واسع جلیل کا کہنا تھا کہ وہ حالیہ چھاپوں سے آگاہ ہیں اور کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں لیکن ان میں وہ نام شامل نہیں جن کا میدیا میں تذکرہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی کے علاوہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حیسن کے لندن میں مقیم کزن کے گھر کی تلاشی لی تھی لیکن ایم کیو ایم کے ترجمان نے ان رپورٹس کی تردید کی۔
اس رپورٹ کی مزید تفصیلات کے لیے نیچے دیئے گئے آڈیو لنک پر کلک کیجیئے۔
برطانوی پولیس سکاٹ لینڈ یارڈ نے متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں شامل مغربی لندن میں واقع دو گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کا عمل مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ دو دنوں میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
گذشتہ منگل کی صبح سکاٹ لینڈ یارڈ کے ’کاؤنٹر ٹیررازم سکاڈ‘ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش کے سلسلے میں شمالی لندن کے دو گھروں پر چھاپے مار کر گھنٹوں تفتیش اور تلاشی کا عمل جاری رکھا۔
ایم کیو ایم کے سابق ڈپٹی کنوینر عمران فاروق کو ستمبر 2010ء میں ایجوئیر لندن میں نا معلوم ملزمان نے قتل کر دیا تھا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ تاحال ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے، لیکن گذشتہ چند مہینوں کے دوران عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش کے دوران شمالی لندن کے کئی رہائشی اور کاروباری پتوں پر تفتیش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
وائس آف امریکہ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے، سکاٹ لینڈ یارڈ کی ترجمان اینا نے ڈاکٹر عمران فاروق کیس کے سلسلے میں حالیہ چھاپوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’لندن کے دو گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کا عمل اب مکمل ہو گیا ہے۔ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ ہماری تفتیش ابھی جاری ہے اور اس کے علاوہ ہم مزید کچھ نہیں بتا سکتے۔‘
سکاٹ لینڈ یارڈ کی ترجمان نے وائس آف امریکہ سے بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی کہ حالیہ چھاپوں اور تلاشی کا عمل میٹروپولیٹن پولیس کی کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ کی زیر ِ نگرانی کیا گیا۔ اس سوال پر کہ کیا گذشتہ دو روز میں کئی مکانات کی تلاشی لی گئی اور کیا کسی سیاسی پارٹی کے سینئیر ممبرز سے بھی تفتیش کی گئی؟ ۔۔۔ ترجمان نے اس بارے میں مزید تفصیلات دینے سے گریز کیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان واسع جلیل نے وائس آف امریکہ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ان رپورٹس کی تردید کی کہ لندن مین پارٹی کے انٹرنیشنل سیکریٹیریٹ نے اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔ انہوں نے ان اطلاعات کو بھی غلط قرار دیا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ نے لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے سینئیر رہنماؤں کے گھروں کی تلاشی لی ہے یا ان سے تفتیش کی ہے۔
واسع جلیل کا کہنا تھا، ’ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکریٹیریٹ پوری طرح کام کر رہا ہے بلکہ پاکستان میں بھی ایم کیو ایم کی سیاسی سرگرمیاں اسی طرح جاری ہیں۔ آپ نے آج ہمارے ریفرنڈم کی رپورٹس دیکھی ہوں گی۔‘ ایم کیو ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے بھی سکاٹ لینڈ یارڈ سے عمران فاروق قتل کیس میں پورا تعاون کیا اور آئندہ بھی وہ ہم سے کبھی بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
واسع جلیل کا کہنا تھا کہ وہ حالیہ چھاپوں سے آگاہ ہیں اور کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں لیکن ان میں وہ نام شامل نہیں جن کا میدیا میں تذکرہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی کے علاوہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حیسن کے لندن میں مقیم کزن کے گھر کی تلاشی لی تھی لیکن ایم کیو ایم کے ترجمان نے ان رپورٹس کی تردید کی۔
اس رپورٹ کی مزید تفصیلات کے لیے نیچے دیئے گئے آڈیو لنک پر کلک کیجیئے۔