جب سے موسموں اور درجہ حرارت کا ریکارڈ رکھا جانے لگا ہے، اس کے ڈیٹا کے مطابق سال 2020 کا ستمبر کسی بھی پچھلے ستمبر کے مقابلے میں گرم ترین ثابت ہوا ہے۔
موسمیات سے متعلق یورپی سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ اس سے پہلے گرم ترین ستمبر کا ریکارڈ پچھلے سال قائم ہوا تھا، جو اس سال ٹو ٹ گیا۔
اس سال ستمبر یورپ، شمالی سائیبریا، مغربی آسٹریلیا، مشرق وسطی اور جنوبی امریکہ کے کئی علاقوں پر بھی بھاری رہا اور وہاں گزشتہ برسوں کے اوسط درجہ حرارت کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا۔
یورپی یونین کے موسمیات سے متعلق ادارے کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے ایک حالیہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے اوسط درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے سال کے پہلے نو مہینوں کے دوران جنگلوں میں تباہ کن آگ لگنے کے واقعات ماضی سے زیادہ ہوئے اور بحراوقیانوس میں 2005 کے بعد کا سب سے خطرناک سمندری طوفان آیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بحرمنجمد شمالی میں برف کی تہہ میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی جس کی وجہ جون کے آخر میں وہاں کا ریکارڈ بلند درجہ حرارت تھا۔
موسمیات کے کئی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 2050 تک قطب شمالی کے منجمد سمندری علاقے میں گرمیوں کے موسم میں برف مکمل طور پر پگھلنے لگے گی۔
کوپرنیکس کے مطابق ستمبر کا مہینہ سن 2019 کے ستمبر کے مقابلے میں اعشاریہ 63 درجے زیادہ گرم تھا۔ جب کہ 2019 کا ستمبر ایک سال قبل سے اعشاریہ 05 فی صد گرم تھا۔
موسمیاتی ادارے کے سیٹلائٹ 1979 سے دنیا بھر کے درجہ حرارت کا ریکارڈ رکھ رہے ہیں اور اوسط درجہ حرارت کی پیمائش 1980 سے 2010 کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔