پیر کے روز مقررہ تاریخ ختم ہونے سے پہلے، تقریباً 90 ہزار مردوں نے بوائے اسکاؤٹس آف امریکہ کے خلاف جنسی زیادتی کے دعوے دائر کیے ہیں۔
ان مردوں نے اسکاؤٹ ماسٹرز اور اور دیگر لیڈروں پر جنسی زیادتی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ان میں سے اکثر کیسزکا تعلق 60، 70 اور 80 کے عشروں سے ہے۔
حالیہ برسوں میں، بوائے اسکاؤٹس آف امریکہ کے خلاف دعوے دائر کیے جانے میں تیزی آئی ہے۔ بہت سی ریاستوں نے اپنے قوانین میں تبدیلی کی ہے اور ایسے افراد جنہیں بچپن میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، انہیں اب قانونی چارہ جوئی کی اجازت دے دی گئی ہے۔
بوائے اسکاؤٹس نے اس سال فروری میں دیوالیہ ہونے کا دعویٰ دائر کیا تھا تا کہ متاثرین کے لئے تلافی فنڈ قائم کیا جاسکے۔ تاہم کتنی رقم ادا کی جائے گی، اس کا تعین آئندہ ہونے والے مذاکرات میں کیا جائے گا۔
جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والے ایک بچے کے وکیل پال موزز کا کہنا ہے کہ امریکہ کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا جنسی سکینڈل ہے۔ موزز نے اسی سال ایک سابق اسکاؤٹ نے اپنے لیڈر کے ہاتھوں زیادتی نشانہ بننے کے بعد، 20 ملیں ڈالر کی تلافی رقم حاصل کی تھی۔
تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماضی میں اسکاؤٹنگ کے دوران جس تعداد میں زندگیاں متاثر ہوئی ہیں، ہمیں اس پر سخت صدمہ ہے، اور تنظیم سامنے آنے والے افراد کی جرات کو سلام کرتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس لئے بھی شکستہ دل ہیں کہ اُن کا درد کم نہیں کر سکتے۔
بوائے اسکاؤٹس آف امریکہ سن 1910 میں قائم ہو ئی تھی، اور 1970 کی دہائی میں اس کے ممبران کی تعداد چار ملین تھی جو کہ کم ہو کر اب دو ملین تک آ گئی ہے۔ حالیہ برسوں میں تنظیم نے اپنے ڈھانچے اور قواعد میں چند تبدیلیاں کی ہیں جس سے اسکاؤٹنگ کیلئے جانے والے بچے اب محفوظ ہونگے۔