براعظم افریقہ کے ملک جنوبی سوڈان میں ایک بھیڑ کو خاتون کے قتل کے الزام میں تین برس قید کی سزا سنائی گئی ہے اور اس بھیڑ کو سزا کا ٹنے کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی سوڈان کےمشرقی رمبوک کے علاقے میں ایک نر بھیڑ نے رواں ماہ کے آغاز میں ایک 45 سالہ خاتون اڈھیو چاپنگ پر حملہ کیا تھا۔
بھیڑ نے حملے کے دوران کئی بار خاتون کو ٹکر ماری جس سے ان کی پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں۔
مقامی افراد کے مطابق بھیڑ کے حملے میں زخمی ہونے والی خاتون کی موت اسی وقت ہو گئی تھی۔
خاتون کی ہلاکت کے بعد مشرقی رمبوک کے علاقے اکولیول میں پیش آنے والے اس واقعہ کے متعلق پولیس کو مطلع کیا گیا تھا۔بعد ازاں پولیس نے حملہ کرنے والی بھیڑ کو تحویل میں لے کر اسے مقامی تھانے منتقل کردیا تھا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق پولیس افسر میجر الیحاج کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں بھیڑ کے مالک کا کوئی قصور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس واقعے کی اصل ذمہ دار بھیڑ ہے۔ اس لیے اس کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
Your browser doesn’t support HTML5
میڈیا رپورٹس کے مطابق جرم کرنے والے اس نر بھیڑ کو اپنی سزا کے تین برس فوج کے مقامی کیمپ میں گزارنے ہوں گے۔
انتظامیہ اور بھیڑ کے مالک ڈاؤنے ماینگ دھل کے درمیان اس بات بھی اتفاق ہوا کہ ہوا کہ 'خون' کا معاوضہ دیا جائے گا جس کے بعد مالک کو حکم دیا گیا کہ وہ ہلاک ہونے والی خاتون کے اہلِ خانہ کو پانچ گائیں دے۔
واضح رہے کہ جس بھیڑ نے یہ جرم کیا ہے وہ اپنی سزا پوری کرنے کے بعد بھی مالک کو نہیں مل سکے گی۔
مقامی روایات کے مطابق جب بھی کوئی مویشی کسی شخص پر حملہ کرتا ہے اور اس سے متاثرہ شخص کا زیادہ نقصان ہو جائے یا کسی کی جان چلی جائے تو حملے میں ملوث جانور متاثرہ خاندان کو دے دیا جاتا ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق بھیڑ کا مالک اور متاثرہ خاندان پڑوسی ہیں اور آپس میں رشتے دار بھی ہیں۔دونوں خاندانوں کے افراد نے اس واقعہ میں پولیس اور مقامی انتظامیہ کے سامنے گواہ بننا قبول کیا تھا۔
خیال رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ کسی بھیڑ کے حملے سے کسی کی جان گئی ہو۔ اس سے قبل امریکہ میں بھی گزشتہ برس ایک ایسا ہی واقعہ پیش آ چکا ہے۔
امریکہ کی ریاست میساچوسٹس میں فارم ہاؤس میں خدمات انجام دینے والی 73 سالہ کِم ٹیلر پر بھی بھیڑ نے حملہ کیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئی تھیں۔ اسی دوران انہیں دل کا دورہ پڑاجو جان لیوا ثابت ہوا تھا۔