کیا آپ کم نیند لیتے ہیں؟ اگر آپ کی نیند کا دورانیہ کم ہے، تو اس عادت کو ترک کرنے کا سوچیئے۔ کیونکہ، ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ کم نیند لینے سے انسانی دماغ جلد ’بوڑھا‘ ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق میں انسانی دماغوں کے امیجز کا جائزہ لیا گیا اور یہ معلوم ہوا کہ کم نیند سے انسانی دماغ کی ساخت اور بناوٹ میں تبدیلیاں زیادہ تیزی سے وقوع پذیر ہوتی ہیں۔
انسانی عمر کے ساتھ ساتھ نیند کے دورانیے اور انداز میں کمی ہونا ایک عام بات ہے اور اسی کی بنیاد پر انسانی دماغ کا سکڑنا بھی حیرت انگیز نہیں۔
نیند کی کمی اور انسانی دماغ کے افعال و ساخت میں تبدیلی کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں 55 افراد کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ جو افراد رات کی نیند کا ایک گھنٹہ دورانیہ کم لیتے تھے، ان کے دماغ کی ساخت جلد بدل رہی تھی۔
ماضی میں نیند کے حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں یہ امر سامنے آتا رہا ہے کہ کم نیند سے انسان نہ صرف چڑچڑا ہو سکتا ہے، بلکہ اس سے اسکے سوچنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔ اور، اسے یادداشت سے متعلق مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
مگر اس سے قبل، نیند کی کمی سے دماغ کی ساخت میں آنے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ نہیں کیا گیا تھا۔
نیند کے دورانیے اور دماغ کے افعال، ساخت اور سوچنے کی صلاحیت کے حوالے سے سنگاپور میں ہونے والی تحقیق میں 55 افراد سے اکٹھے کیے گئے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق میں ایسے چینی بالغ افراد سے حاصل کردہ ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جن کا پہلے ’ایم آر آئی‘ ہو چکا تھا۔ ایم آر آئی سے انسانی دماغ کے حجم اور انسانی دماغ کے مختلف حصوں کا مشاہدہ ممکن ہے۔
تحقیق دانوں نے تحقیق کا حصہ بننے والے ان افراد کو ایک سوالنامہ دیا جس میں اس نوعیت کے سوال موجود تھے کہ وہ کتنی نیند لیتے ہیں اور یہ کہ ان کی نیند کتنی پر سکون ہوتی ہے؟
یہ ٹیسٹ دو سال تک کیے جاتے رہے اور تحقیق دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جو افراد کم گھنٹے سوتے ہیں ان میں دماغ کے سکڑنے کا عمل زیادہ تھا۔