دھماکا خیز مواد نمبر نو ڈبےکے واش روم میں رکھا گیا تھا۔ ڈئی آئی جی سبی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا ہے کہ حادثے سے متعلق تفتیش میں کوئی کثر نہیں چھوڑی جائے گی اور جہاں بھی غفلت پائی گئی، کارروائی ہوگی
کراچی ..جعفر ایکسپریس میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے، جبکہ ایک درجن سے زائد زخمیوں کی حالت نازک ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ حادثے میں مجموعی طور پر 40 افراد زخمی ہوئے تھے۔
مرنے والوں میں 8 افراد کا تعلق ہندو مت سے بتایا جا رہا ہے، جو کوئٹہ سے مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے حسن ابدال جا رہے تھے۔
دھماکے کے بعد تین بوگیوں میں آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی۔ آگ لگنے کے سبب زیادہ اموات ہوئیں، جبکہ دھماکے کی شدت سے سبی پلیٹ فارم کی چھت بھی اڑ گئی۔
اطلاعات کے مطابق، دھماکا خیز مواد بوگی نمبر نو کے واش روم میں رکھا گیا تھا۔ ڈی آئی جی سبی قاضی حسین احمد نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ حادثے سے متعلق تفتیش میں کوئی کثر نہیں چھوڑی جائے گی اور جہاں بھی غفلت ہوئی کارروائی کریں گے۔
زخمیوں کو سبی کے سول اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ کچھ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا۔
کوٹڑی ریلوے ٹریک پر بھی دھماکا
جعفر ایکسپریس حادثے کے بعد منگل کی شام کو ہی کوٹڑی اور قاسم آباد، حیدرآباد کے قریب ریلوے ٹریک پر دو دھماکے ہوئے، جن سے ٹریک کو جزوی نقصان پہنچا۔ تاہم، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ ریلویز کوئٹہ محمد اشرف لنجار کے مطابق، کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس شیڈول سے دس منٹ پہلے سبی پہنچی تھی۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سبی ٹرین حادثہ قلات میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی کا رد عمل ہو سکتا ہے۔
مرنے والوں میں 8 افراد کا تعلق ہندو مت سے بتایا جا رہا ہے، جو کوئٹہ سے مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے حسن ابدال جا رہے تھے۔
دھماکے کے بعد تین بوگیوں میں آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی۔ آگ لگنے کے سبب زیادہ اموات ہوئیں، جبکہ دھماکے کی شدت سے سبی پلیٹ فارم کی چھت بھی اڑ گئی۔
اطلاعات کے مطابق، دھماکا خیز مواد بوگی نمبر نو کے واش روم میں رکھا گیا تھا۔ ڈی آئی جی سبی قاضی حسین احمد نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ حادثے سے متعلق تفتیش میں کوئی کثر نہیں چھوڑی جائے گی اور جہاں بھی غفلت ہوئی کارروائی کریں گے۔
زخمیوں کو سبی کے سول اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ کچھ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا۔
کوٹڑی ریلوے ٹریک پر بھی دھماکا
جعفر ایکسپریس حادثے کے بعد منگل کی شام کو ہی کوٹڑی اور قاسم آباد، حیدرآباد کے قریب ریلوے ٹریک پر دو دھماکے ہوئے، جن سے ٹریک کو جزوی نقصان پہنچا۔ تاہم، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ ریلویز کوئٹہ محمد اشرف لنجار کے مطابق، کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس شیڈول سے دس منٹ پہلے سبی پہنچی تھی۔
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے امکان ظاہر کیا ہے کہ سبی ٹرین حادثہ قلات میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی کا رد عمل ہو سکتا ہے۔