پاکستان پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی 158 میں سے 96 ووٹ لے کر بدھ کے روز سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوئے؛ جب کہ ان کے حریف اور مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے۔ اسپیکر کے انتخاب کے دوران تین ووٹ مسترد ہوئے۔
اسپیکر کے انتخاب کے لئے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن کے امیدوار جاوید حنیف کو جیل سے بکتربند گاڑی میں اسمبلی لایا گیا۔ وہ کراچی پورٹ ٹرسٹ میں اختیارات کے مبینہ ناجائز استعمال اور غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں جیل میں ہیں۔
اسپیکر منتخب ہونے کے بعد، آغا سراج درانی نے پریزائیڈنگ افسر میر نادر مگسی سے اپنے عہدے کا حلف لیا۔ اس سے قبل بھی وہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہ چکے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر کے لئے پیپلز پارٹی کی ریحانہ ظفر لغاری اور تحریک انصاف کی رابعہ اظفر کے درمیان مقابلہ ہوا؛ جس میں ریحانہ لغاری نے 98 جبکہ رابعہ اظفر نے 59 ووٹ حاصل کیے۔
ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر چوتھی بار خاتون رکن کا انتخاب عمل میں آیا۔ اس سے قبل شہلا رضا مسلسل دو بار، جب کہ راحیلہ ٹوانہ ایک بار ڈپٹی اسپیکر رہ چکی ہیں۔
دوسری جانب، سندھ اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کیلئے بدھ کو کاغذات نامزدگی وصول کیے گئے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے قائد ایوان کیلئے سید مراد علی شاہ امیدوار ہیں، جن کے مد مقابل مشترکہ حزب مخالف کے شہریار مہر ہیں جنہیں ’گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس‘ نے میدان میں اتارا ہے۔
قائدِ ایوان کے انتخاب کیلئے پولنگ کا آغاز جمعرات کو صبح 10 بجے ہوگا۔