پاکستان کے قبائلی ضلعےشمالی وزیرستان سے ملحق افغانستان کے صوبے خوست میں ایک بم دھماکے میں کم از کم چھ مبینہ عسکریت پسندوں کے ہلاک اور 17 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
افغانستان سے آنے والی اطلاعات کے مطابق دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کا دھماکہ خوست میں قائم مبینہ عسکریت پسندوں کے کیمپ میں ہوا ہے۔
افغانستان میں طالبان حکومت یا پاکستانی حکام نے اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تاہم پاکستان کے سرکاری ذرائع نے اس دھماکے کی تصدیق کی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ دھماکے کے نتیجے میں پاکستانی طالبان حافظ گل بہادر گروپ کے اہم کمانڈر زاور جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
SEE ALSO: وزیرستان میں ایک اور جھڑپ؛ ’افغانستان میں روپوش عسکریت پسند دن بدن متحرک ہو رہے ہیں‘سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ خوست دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونےوالے عسکریت پسند شمالی اور جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف مختلف حملوں میں ملوث تھے۔
سال 2009 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کی مبینہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعدحکیم اللہ محسود تنظیم کے سربراہ بننے پر حافظ گل بہادر گروپ تنظیم سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ان کی تنظیم 'شوری مجاہدین' کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا شمالی وزیرستان میں کافی اثر و رسوخ ہے۔ حافظ گل بہادر کا تعلق شمالی وزیرستان کے اکثریتی قبیلے داوڑ سے ہے۔
واضح رہے کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان سے ملحق افغانستان کے علاقوں میں روپوش کئی اہم پاکستانی عسکریت پسند کمانڈرز کے بم دھماکوں یا گھات لگا کر قتل کرنے کے واقعات پہلے بھی ہوچکے ہیں۔