رسائی کے لنکس

امریکہ کے علاوہ کون کون سے ممالک ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر چکے ہیں؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ اور کینیڈا نے رواں ہفتے سرکاری موبائل ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔ دونوں ممالک کے مطابق ٹک ٹاک پر پرائیویسی اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق خدشات بڑھنےکے سبب یہ اقدام کیا گیا ہے۔

ویڈیو شئیرنگ کے پلیٹ فارم ٹک ٹاک کا مؤقف رہا ہے کہ کمپنی صارفین کا ڈیٹا چین کی حکومت کے ساتھ شئیر نہیں کرتی۔ کمپنی کے مطابق صارفین کا ڈیٹا چین سے باہر موجود سرورز پر محفوظ کیا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ دعویٰ کہ کمپنی دیگر بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں کے مقابلے میں صارفین کا زیادہ ڈیٹا حاصل کرتی ہے، درست نہیں ہے۔ کمپنی مکمل طور پر اپنی انتظامیہ کے فیصلوں کے ذریعے چلتی ہے۔

ٹک ٹاک کی جانب سے کئی گئی وضاحتوں کے باوجود متعدد ممالک نے اس پلیٹ فارم کے چین کے ساتھ تعلق پر احتیاطی اقدامات لیے ہیں۔ ذیل میں وہ چند ممالک ہیں جنہوں نے ٹک ٹاک پر مکمل یا جزوی پابندیاں عائد کی ہیں۔

امریکہ

امریکہ کی حکومت نے رواں ہفتے اعلان کیا تھا کہ سرکاری اداروں کے پاس 30 دن ہیں کہ وہ سرکاری ڈیوائسز سے ٹک ٹاک کو ہٹا دیں۔

یہ فیصلہ ڈیٹا سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

یہ پابندی اگرچہ صرف سرکاری ڈیوائسز پر ہے لیکن کچھ قانون ساز ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

امریکی سرکاری ڈیوائسز میں ٹک ٹاک پر پابندی پرچین نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے اسے ریاستی طاقت کا غلط استعمال اور دوسرے ممالک کی کمپنیوں کے دبانے کے مترادف قرار دیا ہے۔

امریکہ، پاکستان، بھارت سمیت کئی حکومتیں ٹک ٹاک کے خلاف کیوں ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:11 0:00

امریکہ کی 50 ریاستوں میں سے نصف نے پہلے ہی ٹک ٹاک کے حکومتی ڈیوائسز پر استعمال پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

پاکستان

پاکستان میں چین کی کمپنی ’بائیٹ ڈانس‘ کی ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ کو کئی مرتبہ پابندی کا سامنا رہا ہے۔

پاکستان میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد کے پھیلاؤ کے الزام میں اکتوبر 2020 کے بعد سے چار بار پابندی عائد ہوچکی ہے۔ تاہم بعد ازاں یہ پابندی ختم کردی گئی تھی۔

بھارت

بھارت نے ٹک ٹاک سمیت درجنوں چینی ایپس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ پابندی 2020 میں کوہ ہمالیہ کے دامن وادی گلوان میں دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کے بعد لگائی گئی۔ اس جھڑپ میں بھارت کے 20 فوجی ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

ان کمپنیوں سے پرائیویسی اور سیکیورٹی کی ضروریات سے متعلق سوال پوچھے گئے تھے جس کے بعد جنوری 2021 میں مستقل پابندی کا اطلاق کر دیا گیا تھا۔

کینیڈا

امریکہ کی حکومت کی جانب سے سرکاری ڈیوائسز میں ٹک ٹاک پر پابندی کے اعلان کے بعد پیر کو کینیڈا نے بھی ایسا ہی اقدام کیا ہے۔

کینیڈا کی حکومت نے سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کے سبب پرائیویسی اور سیکیورٹی کے خلاف ناقابلِ قبول خطرہ ہے۔

یورپی یونین

یورپی پارلیمنٹ، یورپی کمیشن اور یورپی یونین کی کونسل کے ملازمین کی ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔

یورپی پارلیمان کی جانب سے پابندی کا اعلان منگل کو کیا گیا تھا جب کہ اس کا اطلاق 20 مارچ سے کیا جائے گا۔

قانون سازوں اور اسٹاف کو ہدایات گئی ہیں کہ وہ اپنے نجی ڈیوائسز سے ٹک ٹاک کو ہٹادیں۔

افغانستان

افغانستان میں اگست 2021 سے قابض طالبان کی حکومت نے گزشتہ برس ٹک ٹاک اور پب جی پر نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے الزام کے تحت پابندی عائد کی تھی۔

تائیوان

دسمبر 2022 میں تائیوان نے امریکہ کے خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی جانب سے اس انتباہ کے بعد کہ ٹک ٹاک اس کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، سرکاری سیکٹر پر ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

ملک میں سرکاری ڈیوائسز جن میں موبائل فون، ٹیبلٹ اور کمپیوٹر شامل ہیں، میں چین میں بنا سافٹ ویئر استعمال کرنے کی ممانعت ہے، اس میں ٹک ٹاک جیسی ایپس بھی شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے لیے مواد خبر رساں ادارے' ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG