امریکی ریاست کیلی فورنیا کی پولیس نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز ایک بڑی پارٹی میں گولی چلنے سے 6 افراد زخمی ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ایک اپارٹمنٹ کمپلکس میں پیش آیا حالانکہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر لوگوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔
کیرن کاؤنٹی کے شیرف آفس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی گولیاں چلنے کی اطلاع ملنے کے بعد جب پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں 6 زخمی پڑے تھے, جن میں ایک نوعمر لڑکی, چار عورتیں اور ایک مرد تھا۔
پابندی کے باوجود اتنی بڑی پارٹی کرنے کا یہ واقعہ بیکرز فیلڈ کے قصبے میں واقع ایک اپارٹمنٹ کمپلکس میں پیش آیا جب کہ فوری طور پر فائرنگ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے اور ان سب کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
امریکہ کے تمام بڑے شہروں میں، جن میں ریاست کیلی فورنیا کا اہم شہر لاس اینجلس بھی شامل ہے۔ کرونا وائرس کے سلسلے میں عائد پابندیوں کی وجہ سے جرائم میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ لاس اینجلس ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق مارچ کے ابتدائی 15 دنوں میں شہر میں گرفتاریوں کی شرح میں 14 فی صد کمی ہوئی ہے۔
کیلی فورنیا امریکہ کی پہلی ریاست ہے جس نے 19 مارچ کو گھروں میں رہنے اور بلاضرورت باہر نہ نکلنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ اس کے بعد کئی ریاستیں اسی نوعیت کے احکامات جاری کر چکی ہیں۔
کیلی فورنیا میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد ساڑھے 22 ہزار ہے جب کہ ہلاکتیں ساڑھے چھ سو سے زیادہ ہوچکی ہیں۔