’اسمارٹ اسکول سسٹم‘ کے تحت تمام سرکاری اسکولوں کا تعلیمی کورس کتابوں کے بجائے الیکٹرانک 'آئی پیڈز' پر منتقل کر دیا جائے گا۔
کراچی —
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں تبدیلی لانے کیلئے صوبے میں اسمارٹ اسکول سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
'اسمارٹ اسکول سسٹم' آٹھویں جماعت سے دسویں جماعت تک کے تمام سرکاری اسکولوں کا تعلیمی کورس کتابوں کے بجائے الیکٹرانک 'آئی پیڈز' پر منتقل کردیا جائےگا۔
صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود کا کہنا ہے کہ، ’حکومت پنجاب کی جانب سے اگلے سال صوبے کے سرکاری اسکولوں میں اسمارٹ اسکول سسٹم کےتحت 12 لاکھ طالبعلموں کو کمپیوٹر ٹیبلٹ فراہم کر دیئےجائیں گے تاکہ وہ کورس کو ان ٹیبلٹ پر ڈاؤن لوڈ کرسکیں اور طالبعلموں کو بھاری بھرکم بستوں سے نجات مل سکے‘۔
انگریزی اخبار ’ڈان‘ کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم کا مزید کہنا ہے کہ، ’صوبے کے ہر اسمارٹ اسکول کے کمپیوٹروں کر ڈیجیٹل لائبریری سے منسلک کیا جائےگا جس سے سرکاری اسکولون میں پڑھنے والے بچوں کو جدید ترین علوم مفت حاصل ہو سکے گا اور یکساں تعلیمی نظام سامنے آئےگا‘۔
'اسمارٹ اسکول سسٹم' آٹھویں جماعت سے دسویں جماعت تک کے تمام سرکاری اسکولوں کا تعلیمی کورس کتابوں کے بجائے الیکٹرانک 'آئی پیڈز' پر منتقل کردیا جائےگا۔
صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود کا کہنا ہے کہ، ’حکومت پنجاب کی جانب سے اگلے سال صوبے کے سرکاری اسکولوں میں اسمارٹ اسکول سسٹم کےتحت 12 لاکھ طالبعلموں کو کمپیوٹر ٹیبلٹ فراہم کر دیئےجائیں گے تاکہ وہ کورس کو ان ٹیبلٹ پر ڈاؤن لوڈ کرسکیں اور طالبعلموں کو بھاری بھرکم بستوں سے نجات مل سکے‘۔
انگریزی اخبار ’ڈان‘ کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم کا مزید کہنا ہے کہ، ’صوبے کے ہر اسمارٹ اسکول کے کمپیوٹروں کر ڈیجیٹل لائبریری سے منسلک کیا جائےگا جس سے سرکاری اسکولون میں پڑھنے والے بچوں کو جدید ترین علوم مفت حاصل ہو سکے گا اور یکساں تعلیمی نظام سامنے آئےگا‘۔