سگریٹ نوشی ۔۔۔ الزائمرز کا باعث

الزائمرز یادداشت سے متعلق ایک ایسی بیماری ہے جو عموما ضعیف افراد کو اپنا نشانہ بناتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مرض ستر، اسی اور نوے کے پیٹے کے افراد کو لاحق ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ الزائمرز یادداشت کی خرابی سے متعلق ایک ایسا مرض ہے جس میں انسان کو نہ صرف پرانی یادیں بھول جاتی ہیں بلکہ بعض اوقات اس مرض کی وجہ سے انسانی جسم کے اعضاء ایک دوسرے کو ’سگنلز‘ بھیجنا بھی چھوڑ دیتے ہیں۔ الزائمرز کا مرض لاعلاج ہے۔

ایک حالیہ تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ ایسے افراد جو سگریٹ نوشی کرتے ہوں، ان میں الزائمرز میں مبتلا ہونے کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔ یہ تحقیق چوہوں پر کی گئی تھی۔

کلاڈیو سوٹو، ہیوسٹن میڈیکل سکول میں نیورولوجی کے پروفیسر ہیں۔ وہ اس تحقیق کی سربراہی کر رہے تھے جس میں چوہوں پر الزائمرز اور سگریٹ نوشی کے درمیان کسی ممکنہ تعلق کا جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق میں چوہوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کے چوہوں نے وقتا فوقتا سگریٹ کے دھوئیں میں سانس لیا۔ جبکہ دوسرے گروپ کے چوہوں کو ایک سے دو سگریٹوں کے دھوئیں میں رکھا گیا۔

ان گروپوں کے چوہوں پر کیے جانے والے نتائج کو ان چوہوں کے نتائج سے ملایا گیا جنہیں سگریٹ کے دھوئیں میں نہیں رکھا گیا تھا۔

پروفیسر کلاڈیو سوٹو کا کہنا ہے کہ، ’’ہم نے نوٹ کیا کہ جن چوہوں کو سگریٹ کے دھوئیں میں رکھا گیا تھا ان میں الزائمرز میں مبتلا ہونے کے امکانات باقی چوہوں سے کہیں زیادہ تھا۔‘‘

بعد میں چوہوں کو سگریٹ کے مزید دھوئیں میں رکھا گیا۔ جس سے بعد سامنے آنے والے نتائج نے اس بات کی تصدیق کی کہ سگریٹ نوشی الزائمرز کے مرض میں مبتلا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

پروفیسر کلاڈیو سوٹو مزید کہتے ہیں کہ، ’’ہمارے تحقیق کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ بآسانی کہا جا سکتا ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کر دینے سے انسان میں الزائمرز میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔‘‘