'غیر جانب دار صحافت کے لیے گنجائش کم ہو رہی ہے'

  • قمر عباس جعفری

معروف ٹی وی اینکر سلیم صافی کے اس دعوے کے بعد کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے دور حکومت میں وزیر اعظم ہاوُس کے اخرجات اپنی جیب سے ادا کرتے رہے ہیں، سوشل میڈیا پر انکے خلاف چلنے والی مہم کی کئی ممتاز صحافیوں نے مذمت کی ہے اور اسے ملک میں آزادی صحافت کے لئے خطرناک رجحان قرار دیا ہے۔

ممتاز صحافی عارف نظامی نے وائس آف امریکہ کے قمر عباس جعفری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں جو صورت حال ہے اس میں غیر جانبدار صحافیوں کے لئے گنجائش کم سے کم ہوتی جارہی ہے۔ یہ صحت مند رجحان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آزادانہ اور غیرجانب دارانہ صحافت کے لئے تحمل اور برداشت ختم ہوتی جارہی ہے۔

ایک اور ممتاز صحافی مجیب الرحمان شامی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحافی کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں صحافی فریق بنتے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحافی کا کام خبر دینا ہے۔ اگر دوسروں کے پاس اس کے برخلاف کوئی خبر ہو تو وہ انہیں دینی چاہیے نہ کہ یہ کہ وہ پہلی خبر دینے والے کو ہدف بنا لیں۔

ایک اور ممتاز صحافی اور کالم نگار ڈاکٹر عاصم اللہ بخش کا بھی یہی کہنا تھا کہ یہ صورت حال ماحول کو خراب کر رہی ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

Social media campaign against tv anchor

عارف نظامی سے جب یہ سوال کیا گیا کہ یہ صورت حال کہاں جا کر منتج ہو گی تو انہوں نے کہا: