پاکستان تحریکِ انصاف کا 'حقیقی آزادی مارچ' اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچنے سے پہلے ہی اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ عمران خان نے حکومت کو آئندہ چھ روز میں نئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے تاہم ان کے اعلان پر تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب عمران خان کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریکِ انصاف کے سربراہ بنی گالا جا کر سو گئے ہیں اور اب کبھی باہر نہیں نکلیں گے۔
مقامی ٹی وی چینل 'جیو نیوز 'سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے تخریب کاری کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کے بقول عمران خان پاکستان کی ترقی اور عوام کے روزگار کے خلاف ہیں اور وہ آج خالی ہاتھ اسلام آباد سے گھر واپس گئے ہیں۔
صحافی اور سینئر تجزیہ کار انصار عباسی نے عمران خان کے 'حقیقی آزادی مارچ' کے اچانک ختم ہونے پر سوال کیا کہ "کیا ہوا؟ اتنے تماشے اور جانی و مالی نقصان کے بعد فوری طور پر عمران خان کیوں گھر چلے گئے؟"
انصار عباسی نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ عمران خان اور تحریکِ انصاف کی قیادت یہ ضرور سوچے کہ کیا اسلام آباد میں آگ لگا کر پاکستان کو دنیا بھر میں تماشا بنا کر پیش کرنا ہی مقصد تھا۔
کیا ہوا؟ اتنے تماشے اور جانی و مالی نقصان کے بعد فوری طور پر عمران خان کیوں گھر چلے گئے؟
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) May 26, 2022
یاد رہے کہ عمران خان نے اپنی قیادت میں خیبر پختونخوا سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کرنے سے قبل اپنے کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے کے بجائے ڈی چوک کے مقام پر جمع ہوں۔ تاہم جمعرات کی علی الصباح پی ٹی آئی کے کارکن جناح ایونیو کے مقام پر جمع ہوئے تو عمران خان نے مارچ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر اس نے چھ روز میں نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ کیا تو وہ دوبارہ اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔
عمران خان مارچ کے اختتام کا اعلان کرنے کے بعد اپنی رہائش گاہ بنی گالا روانہ ہو ئے جس کے بعد کارکن بھی منتشر ہو گئے۔ اس سے قبل بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پی ٹی آئی کے بعض کارکن ڈی چوک پہنچے تو پولیس نے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔
تحریکِ انصاف کے ایک حامی اسفند یار بھٹانی نے عمران خان کے اعلان پر تبصرہ کیا کہ کارکنان ناراض ہونے پر حق بجانب ہیں لیکن ہم سے بہتر وہ جانتے ہیں۔ پرسکون رہیں اور عمران خان پر یقین رکھیں۔
You are right to be angry, that%27s everyone%27s first impulse but he knows more than we do. Keep calm and trust Khan. #حقیقی_آزادی_مارچ
— Asfandyar Bhittani (@BhittaniKhannnn) May 26, 2022
صحافی طلعت حسین کہتے ہیں کہ عمران خان کو بتایا گیا کہ آپ کے پاس نمبر نہیں ہیں اس لیے اپنے آپ کو شرمندہ نہ کریں۔ جس کے بعد وہ بنی گالا کی طرف چلے گئے۔
عمران خان کو بتا یا گیا: “You dont have the numbers. Not even close. Dont embarrass yourself.” وہ اس کے بعد بنی گلہ کی طرف چلے گئے۔ آج ناشتہ گھر پر کریں گے۔
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) May 26, 2022
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 22 مئی کو ' حقیقی آزادی' مارچ کا اعلان کیا تھا اور ان کا دعویٰ تھا کہ 20 لاکھ افراد اس مارچ میں شریک ہوں گے۔
ماضی کے مقابلے میں سندھ اور پنجاب کے بڑے شہروں سے اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کرنے کے بجائےانہوں نے اپنے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔
صحافی عمر چیمہ عمران خان کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں "بٹھا کر یار کو اسلام آباد میں رات بھر ۔۔جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتےہیں۔"
بٹھا کر یار کو اسلام آباد میں رات بھر جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتےہیں
— Umar Cheema (@UmarCheema1) May 26, 2022
پاکستانی فن کار اور برابری پارٹی کے سربراہ جواد احمد کہتے ہیں اب تک نہ کوئی اسمبلی تحلیل ہوئی، نہ ہی نئے انتخابات کا اعلان ہوا اور عمران بنی گالہ میں اپنے 300 کنال کے گھر میں واپس چلے گئے ہیں۔
جواد احمد کے مطابق عمران خان کے حامی حیران ہیں کہ وہ ان کے غلام ہیں یا نہیں۔
Another lie from the mouth of the habitual liar himself. No assembly has been dissolved yet nor any elections announced & Imran Khn the billionaire has gone back to his 300 Kanal house Bani Gala.His poor supporters are now wondering if they’re his slaves or not.#ہم_کوئی_غلام_ہیں pic.twitter.com/DlE1aEfYQW
— Jawad Ahmad (@jawadahmadone) May 26, 2022
حمزہ طاہر نامی ایک ٹوئٹر صارف نے عمران خان کے کنٹینر کے ساتھ اپنی سیلفی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خواب پورا ہو گیا ہے۔
Dreams do come true!Alhamdulilah!Now i can die in peace#حقیقی_آزادی_مارچ#LongMarch pic.twitter.com/0uVKWuGGxm
— Hamza Tahir (@hmza_V2) May 26, 2022
صحافی اویس یوسفزئی کہتے ہیں "مارچ والے بہت تیز نکلے۔ دارالحکومت میں درختوں، میٹرو اسٹیشن کو آگ لگانے، نجی املاک اور اے ٹی ایمز کو نقصان پہنچانے کے بعد سپریم کورٹ کے کھلنے کے وقت سے پہلے ہی ڈی چوک سے نکل گئے۔
#حقیقی_آزادی_مارچ والے بہت تیز نکلے۔ دارالحکومت میں درختوں، میٹرو سٹیشن کو آگ لگانے، نجی املاک اور ATMsکو نقصان پہنچانے کے بعد سپریم کورٹ کے کھلنے کے ٹائم سے پہلے ہی ڈی چوک سے نکل گئے۔ ججز کورٹ آتے وقت جناح ایونیو پر نظر دوڑائیں تو انہیں “پرامن احتجاج” کی باقیات نظر آ سکتی ہیں
— Awais Yousaf Zai (@awaisReporter) May 26, 2022