پاکستان کے مشہور سیاحتی مقام مری اور گلیات کے دیگر علاقوں میں حالیہ دنوں میں برف باری کے بعد سیاحوں کی بڑی تعداد کی آمد کا سلسلہ جاری تھا۔ ایسے میں جمعے کی شب شدید برف باری سے راستے بند ہوئے اور ہزاروں گاڑیاں مختلف علاقوں میں سڑکوں پر پھنس گئیں۔
شدید برف باری اور سردی کے باعث اب تک ان گاڑیوں میں پھنسے 21 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ اب بھی سیکڑوں گاڑیاں مسافروں سمیت برف میں پھنسی ہوئی ہیں۔
برف میں پھنسے کئی سیاحوں اور گلیات کے مقامی افراد نے سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز شیئر کی ہیں جن سے برف باری میں پھنسے لوگوں کی مشکلات کا اندازہ ہوتا ہے۔
ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ برف باری سے بند راستے پر لوگ پیدل جا رہے ہیں اور اس دوران ویڈیو بنانے والا شخص ان لوگوں کو بتاتا ہے کہ قریب ہی ایک کیمپ بنایا گیا ہے جہاں خواتین اور بچوں کو لے جایا جا سکتا ہے۔
ایک اور ویڈیو میں ایک شخص یہ کہہ رہا ہے کہ وہ لوگ بہت وقت سے برف باری میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کی کوئی مدد نہیں کر رہا اور صرف تسلیاں دی جا رہی ہیں۔
ایک ویڈیو میں ایک شخص بتا رہا ہے کہ شدید برف باری ہو رہی ہے اور اس دوران بدترین ٹریفک جام ہے اور وہ کئی گھنٹوں سے ایک مقام پر موجود ہیں۔
اسی طرح ایک اور ویڈیو میں ایک شخص بتا رہا ہے کہ وہ مقامی رہائشی ہے اور برف باری میں پھنسے ہوئے لوگوں کو اپنے ساتھ اپنے گھر لے کر جا رہا ہے۔
ایک ویڈیو میں ایک پولیس افسر گلیات جانے والے سیاحوں کو ہدایت کر رہے ہیں کہ لوگ گاڑیوں کی ڈبل لائن نہ بنائیں، غلط مقام پر پارکنگ نہ کی جائے اور مری آنے والے روڈ پر کہیں بھی گاڑی کھڑی کرکے سیلفی نہ بنائیں۔
سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز بھی وائرل ہیں جن میں بھاری مشینری سے ہونے والا ریسکیو کا کام دیکھا جا سکتا ہے۔
کئی ایسی ویڈیوز بھی وائرل ہیں جن میں فوجی جوان امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ایک ویڈیو میں ایک شخص وہ گاڑیاں دکھا رہا ہے جو برف میں دبی ہوئی ہیں جب کہ کچھ گاڑیوں پر درخت بھی گرے ہوئے ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں نظر آ رہا ہے کہ ٹرکوں کے ذریعے ان لوگوں کو مختلف مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے جو کہ پیدل ہی مری سے اسلام آباد کی جانب سفر کر رہے تھے۔
ایک اور ویڈیو میں مری کا مال روڈ نظر آ رہا ہے اور جہاں مسلسل جاری برف باری میں لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے۔