سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی قرارد دینے کے فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بار پھر عدلیہ موضوعِ بحث ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی اور انہیں عدالت میں طلب کیا۔
اس موقعے پر کمرۂ عدالت میں ججز اور عمران خان کے درمیان ہونے والے مکالمے سے متعلق باہر آنے والی تفصیلات پر بھی مختلف تبصرے سامنے آئے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں براہ راست چیف جسٹس آف پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نےچیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "آپ کو آج قومی خزانے کے 60 ارب ہڑپ کرنے والے وارداتیے سے مل کر بہت خوشی ہوئی اور اس سے بھی زیادہ خوشی مجرم کو رہا کر کے ہوئی۔"
چیف جسٹس صاحب کو آج قومی خزانے کے 60 ارب ہڑپ کرنے والے وارداتیے کو مل کر بہت خوشی ہوئی اور اس سے بھی زیادہ خوشی انھیں اس مجرم کو رہا کر کے ہوئی۔ ملک کی اہم ترین اور حساس تنصیبات پر حملوں کے سب سے بڑے ذمہ دار چیف جسٹس ہیں جو ایک فتنہ کی ڈھال بنے ہوئے ہیں اور ملک میں لگی آگ پر تیل…
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 11, 2023
مریم نواز نے کہا کہ "ملک کی اہم ترین اور حساس تنصیبات پر حملوں کے سب سے بڑے ذمہ دار چیف جسٹس ہیں جو ایک فتنہ کی ڈھال بنے ہوئے ہیں اور ملک میں لگی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں۔"
انہوں نے چیف جسٹس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔
مریم نواز کی ٹوئٹ کے جواب میں تحریکِ انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے جوابی ٹوئٹ میں سخت ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے مریم نواز پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں لاقانونیت کی آگ بھڑکا کر ملک کو بدامنی کی دلدل میں دھکیلنا چاہتی ہیں۔
PTI Chairman @ImranKhanPTI in Supreme Court today. His arrest has been declared illegal. pic.twitter.com/qDmSp9e3cG
— PTI (@PTIofficial) May 11, 2023
شیریں مزاری نے کہا کہ "مریم نواز کے چچا شہباز شریف کے اتحادیوں نے معیشت کا جنازہ نکالا اور ملک کا اربوں ڈالرز کا نقصان کیا۔"
عمران خان کی رہائی کے فیصلے پر ان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے بھی اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بالآخر ہوش مندی دکھائی گئی ہے۔
Finally sense has prevailed 🙏🏼🇵🇰 pic.twitter.com/8K5IV1BgKt
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) May 11, 2023
'طے شدہ فیصلہ'
سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسلم لیگ(ن) کی جانب سے سوشل میڈیا پر چیف جسٹس اور عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے آفیشل اکاؤنٹ سے ’ہتھوڑا گردی نا منظور‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس ہیش ٹیگ کے تحت مسلم لیگ ن کے پیج سے عمران خان اور تحریکِ انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور صحافی عبدالقیوم صدیقی کے پی ٹی آئی رہنما خواجہ طارق رحیم کے ساتھ مبینہ فون کال لیک کے ٹوئٹس کو ری ٹوئٹ کیا جارہا ہے۔
سلیکٹڈ حکومت سے سلیکٹڈ انصاف کا سفر#ہتھوڑا_گردی_نامنظور https://t.co/lLbsqZSNhY
— PMLN (@pmln_org) May 11, 2023
اان آڈیو ٹیپس کے حوالے سے مسلم لیگ ن الزام عائد کررہی ہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے عمران خان کی رہائی کا فیصلہ طے شدہ تھا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹیم سے تعلق رکھنے والے موسی ورک کا کہنا ہے کہ آج سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے جن پر آج سے پہلے مریم نواز نے اعتراض نہیں کیا۔
آج سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے جن پر آج سے پہلے مریم نواز نے اعتراض نہیں کیا لیکن آج پسند کا فیصلہ نہیں آیا تو مریم میڈیا سیل انہیں بھی بنچ فکسنگ کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔ مطلب ایک مخصوص جج کے علاوہ ان کو کوئی قابل قبول نہیں؟
— Musa Virk (@MusaNV18) May 11, 2023
انہوں نے الزام عائد کیا کہ آج پسند کا فیصلہ نہیں آیا تو مریم نواز کے میڈیا سیل نے انہیں بھی بنچ فکسنگ کا حصہ قرار دے دیا۔کیا انہیں ایک مخصوص جج کے علاوہ کوئی قابلِ قبول نہیں؟
'اس نے اپنا بنا کے چھوڑ دیا'
سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دینے کے باوجود حفاظتی تحویل میں رکھنے کے حکم پر بھی دل چسپ تبصرے سامنے آئے۔
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کالم نگار محمد تقی نے اپنے ٹوئٹ میں ایک شعر لکھا؛"اُس نے اپنا بنا کے چھوڑ دیا/کیا اسیری ہے، کیا رہائی ہے۔"
اُس نے اپنا بنا کے چھوڑدیا کیا اسیری ہے، کیا رہائی ہے#imran_Khan pic.twitter.com/7n6fmstHiU
— Mohammad Taqi (@mazdaki) May 11, 2023
صحافی اور کالم نگار مشرف زیدی نے لکھا کہ آج چیف جسٹس نے تحریک انصاف کی جانب سے تشدد کی مذمت کی تردید کے لیے عمران خان سے درخواست کی۔ لیکن عمران خان نے یہ کہہ کر یہ درخواست ٹھکرادی کہ وہ جیل میں تھے اس لیے انہیں اس کا ذمے دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا اگرچہ انہوں نے کبھی تشدد کی تائید نہیں کی ہے۔
مشرف زیدی نے لکھا کہ اگر حکومتی وزرا آج کے بعد چیف جسٹس کے لیے رہی سہی نرمی بھی جلا کر راکھ نہ کرڈالیں تو انہیں حیرت نہیں ہوگی۔
Poor CJ pleads w IK to condemn violence by PTI mobs. IK refuses. Says he was in jail, could not be held responsible, and that he never condoned violence. Will not be surprised if government ministers now absolutely torch any remaining politeness toward CJ. 😢
— Mosharraf Zaidi (@mosharrafzaidi) May 11, 2023
صحافی نسیم زہرا نے عمران خان کے سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے متعلق تبصرہ کیا کہ دلچسپ محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان باآسانی چل سکتے ہیں اور انہیں وہیل چیئر کی ضرورت نہیں تھی۔
Interesting … seems ImranKhan is able to walk comfortably and does not need a wheel chair.
— Nasim Zehra (@NasimZehra) May 11, 2023
'چیف جسٹس کا پیغام'
امریکی تھنک ٹینک ولسن سینٹر کے ساؤتھ ایشیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر مائیکل کوگلمین نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔ یہ فوج کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے۔
The Supreme Court orders Khan’s immediate release. What a blow for the Army.
— Michael Kugelman (@MichaelKugelman) May 11, 2023
پاکستان میں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے نامہ نگار سلمان مسعود نے لکھا کہ فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کی سخت وارننگ اور تحریک انصاف کے کارکنان کی گرفتاریاں جاری رکھنے کے باجود عمران خان کی رہائی سے دو مفہوم اخذ کیے جاسکتے ہیں۔
After the strong warning by ISPR and continued arrests of PTI today, Imran Khan release today seems like either a backdoor understanding or it will lead to something far more unpredictable in the near future.
— Salman Masood (@salmanmasood) May 11, 2023
انہوں نے لکھا کہ یا تو رہائی کا فیصلہ پس پردہ مفاہمت کا نتیجہ ہے یا پھر مسقبل قریب میں کچھ انتہائی غیر متوقع ہونے والا ہے۔
CJ had earlier sent a silent message by keeping a judge, who is under corruption allegations, in the bench; today he has sent even a louder message.
— Salman Masood (@salmanmasood) May 11, 2023
سلمان مسعود نے لکھا کہ چیف جسٹس نے پہلے کرپشن کے الزامات کے باوجود ایک جج کو اپنے ساتھ بینچ میں شامل کرکے خاموش پیغام دیا تھا۔ آج انہوں نے قدرے واضح پیغام دیا ہے۔