پاکستانی کشمیر میں جلسے جلوس، راہنمائوں کا خطاب

  • روشن مغل

مظفرآباد

'یوم یکجہتی کشمیر' کے حوالے سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں نکالی گئی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ، بقول ان کے، ''بھارت کو آخر کار کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا موقع دینا پڑے گا''

بھارتی کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار ہکجہتی کے طور پر اتوار کے روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں جلسے جلوس منعقد کیے گیے اور انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں، جن میں پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر کے حکومتی عہداروں نے بھی شرکت کی۔

'یوم یکجہتی کشمیر' کے حوالے سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں نکالی گئی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ، بقول ان کے، ''بھارت کو آخر کار کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا موقع دینا پڑے گا''۔

اسی دوران، جماعت اسلامی کی طرف سے مظفرآباد میں ہی نکالی گئی ایک ریلی کے دوران، بھارتی کشمیر میں کشمیری عسکری تنظیم 'حزب المجاہدین' کے ان دو کمانڈروں کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی جنہیں، مبینہ طور پر، بھارتی فورسز نے گذشتہ روز ایک مقابلے میں مار دیا تھا۔

پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں 1990ء سے پانچ فروری کے دن کو سرکاری سطح پر بھارتی کشمیر کے لوگوں کے ساتھ 'اظہار یکجہتی' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پانچ فروری کے دن کو کشمیریوں سےاظہار یکجتی کےدن کے طور پر پہلی بار، 1975ء میں منایا گیا تھا۔

ادھر ایک اور رپورٹ کے مطابق، کشمیر کی خود مختاری کی حامی تنظیمیں 5 فروری کے یوم ہکجہتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دونوں ملکوں سے کشمیر سے فوجیں نکال کر اقوام متحدہ کے زیر تحت رائے شماری کا مطالبہ کرتی جلی آ رہی ہیں۔

واضح رے کہ کشمیر کا علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان شروع سے متنازعہ چلا آ رہا ہے جس پر دونوں ممالک کے درمیان دو جنگیں بھی ہو چکی ہیں اور جنوبی ایشیا کے ان دونوں ایٹمی طاقوں کے درمیان آپسی تنازعہ کی وجہ سے تعلقات کشیدگی کا شکار رہے ہیں۔

پاکستان کشمیر کے متنازعہ علاقے کو اپنی شہ رگ جب کہ بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے۔