کینیا کے حکام ان مشتبہ قزاقوں کا پیچھا کررہے ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ انہوں نے ساحلی علاقے میں ایک گھر سے وہیل چیئر استعمال کرنے والی ایک معذور فرانسیسی خاتون کو اغوا کیا تھا۔
کینیا کے سیاحت کے وزیر نجیب بالالا نے کہاہے کہ کینیا کے دو بحری جہازوں نے اغوا کاروں کے جہاز کو گھیرے میں لے لیا ہے، اور اس کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔
اس سے قبل حکام نے کہاتھا کہ اغوا کاروں کے تعاقب کے دوران گولیوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا، لیکن کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
کینیا کے عہدے داروں کا کہناہے کہ اغوا کاروں نے تاریکی کافائدہ اٹھاتے ہوئے ، ہفتے کے روز منہ اندھیرے ماندہ جزیرے میں لامو قصبے کے نزدیک واقع معذور فرانسیسی عورت کے گھر پر دھاوا بولا۔ اس کے بعد انہوں نے عورت کو اپنی کشتی میں ڈالا اور صومالیہ کی جانب بھاگ نکلے۔
کینیا کے عہدے داروں کا کہناہے کہ ان کے خیال کے مطابق عورت کی عمر 60 سال کے لگ بھگ ہے۔
ہفتے کے روز لامو قصبے کے نزدیک سے فرانسیسی عورت کا اغوا، ایک ماہ کے دوران پیش آنے والا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ستمبر میں قزاقوں نے ایک برطانوی شہری کو اس کی بیوی کے اغوا کے دوران گولی مار کر ہلاک کردیاتھا۔
صومالی قزاق حالیہ برسوں میں بڑے بحری جہازوں کو اغوا کر کے تاوان میں لاکھوں ڈالر وصول کرچکے ہیں۔ لیکن حالیہ کچھ عرصے سے وہ چھوٹے اہداف ،مثلاً چھوٹی کشتیوں کو بھی اپنا نشانہ بنارہے ہیں
قزاقوں کے حملے، علاقے میں امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے بحری نگرانی میں اضافے کے باوجود جاری ہیں۔