صومالیہ کے عہدے داروں کا کہناہے کہ انہوں نے برطانوی پاسپورٹ رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس کا کہناتھا کہ وہ ’جہاد‘ میں حصہ لینے کے لیے عسکریت پسند تنظیم الشباب کے زیر قبضہ ایک قصبے میں جارہا تھا۔
صومالیہ کے مرکزی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ کرنل عبدالحی حسن بارسے کا کہناہے کہ مذکورہ شخص کو منگل کے روز موگادیشو کے ائیر پورٹ سے پکڑا گیاتھا اور حکام نے بتایا کہ وہ کسمائیو جارہاتھا۔
کسمائیو جنوبی صومالیہ کا ایک ایسا قصبہ ہے جس پر القاعدہ سے منسلک اسلامی عسکریت پسند تنظیم الشباب کا قبضہ ہے۔
کرنل حسن نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ کسمائیو جانے والا شخص لندن سے نیروبی کے راستے موگادیشو پہنچاتھا۔
وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں صومالی حکومت کے ایک ترجمان یاریسو عثمان نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے مذکورہ شخص القاعدہ میں شامل ہونے کے لیے ہی صومالیہ آیاتھا۔
گرفتار کیے جانے والے برطانوی نژاد شخص کی عمر 45 سال کے لگ بھگ ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق صومالی حکومت نے کہاہے کہ سرکاری اور ایتھوپیا کی فورسز نے ایک مشترکہ کارروائی میں الشباب کے زیر قبضہ علاقے گالگدود کے دو قصبے عسکریت پسندوں سے چھین لیے ہیں۔
اب اس علاقے میں الشباب کے پاس صرف دو بڑے قصبوں کا کنٹرول باقی رہ گیا ہے۔