صومالیہ کے الشباب عسکریت پسندوں نے دارالحکومت مقدیشو میں افریقی یونین کے امن کاروں کی ایک مرکز پر ایک مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یہ دھماکہ پیر کی رات جنوبی مقدیشو امن کاروں کے مرکز حلانے میں اس مقام پر ہوا جہاں مقامی باشندے افریقی یونین کی فورس کے ڈاکٹروں سے علاج معالجے کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔
مرکز کے ذرائع نے کہا ہے کہ اس حملے میں کم ازکم پانچ افراد ہلاک ہوئے جن میں سے بیشتر یا سبھی عام صومالی شہری تھے۔
الشباب کے ایک ترجمان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس حملے میں افریقی یونین کے کئی ڈاکٹر ہلاک ہوئے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ وہ حملہ صومالی شہریوں اور ان کے گھروں پر افریقی یونین کی گولہ باری کے خلاف انتقام کے طورپر کیا گیاتھا۔
الشباب اورصومالی حکومت حمایت کرنے والی افریقی یونین کی فورسز کے درمیان مقدیشو میں اکثر اوقات مارٹر گولوں کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے جن میں بہت سے عام شہری ہلاک ہوجاتے ہیں۔
الشباب اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ الٹنے اورایک اسلامی حکومت کے قیام کی کوشش کررہی ہے۔
الشباب گروپ کا جنوبی صومالیہ اور دارالحکومت کے بڑے بڑے حصوں پر کنٹرول ہے۔ افریقی یونین کی فورسز حکومت کو چند اہم علاقوں پر کنٹرول برقرار رکھنے میں مدد فراہم کررہی ہیں جن میں ہوائی اڈا، بندرگاہ اور صدارتی محل شامل ہیں۔