اسحاق محمد ابراہیم اُس وقت ہلاک ہوئے جب دارالحکومت کے حمار وئین ضلعے میں ایک موٹر گاڑی میں چھپا کر رکھا ہوا بم اچانک پھٹ گیا
واشنگٹن —
صومالی پارلیمان کا ایک رکن موغادیشو میں ہونے والے ایک کار بم حملے میں ہلاک ہوگیا۔
اسحاق محمد ابراہیم اُس وقت ہلاک ہوئے جب دارالحکومت کے حمار وئین ضلعے میں ایک موٹر گاڑی میں چھپا کر رکھا ہوا بم اچانک پھٹ گیا۔ دھماکے میں ایک اور شخص بھی ہلاک ہوا۔
صومالی وزیر اعظم کے دفتر نے حملے کے اِس واقع اور اِس میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
صومالی شدت پسند گروہ، الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
گذشتہ چند برسوں کے دوران، القاعدہ سے منسلک گروہ کو افریقی یونین اور صومالی حکومت کی فوجوں کے ہاتھوں بہت سے علاقے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم، شدت پسند وقت بوقت حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فروری میں، الشباب کے جنگجوؤں نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا تھا، جس واقع میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ حملے میں، صدر حسن شیخ محمود محفوظ رہے تھے۔
اسحاق محمد ابراہیم اُس وقت ہلاک ہوئے جب دارالحکومت کے حمار وئین ضلعے میں ایک موٹر گاڑی میں چھپا کر رکھا ہوا بم اچانک پھٹ گیا۔ دھماکے میں ایک اور شخص بھی ہلاک ہوا۔
صومالی وزیر اعظم کے دفتر نے حملے کے اِس واقع اور اِس میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
صومالی شدت پسند گروہ، الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
گذشتہ چند برسوں کے دوران، القاعدہ سے منسلک گروہ کو افریقی یونین اور صومالی حکومت کی فوجوں کے ہاتھوں بہت سے علاقے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم، شدت پسند وقت بوقت حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فروری میں، الشباب کے جنگجوؤں نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا تھا، جس واقع میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ حملے میں، صدر حسن شیخ محمود محفوظ رہے تھے۔