سینچورین ٹیسٹ میں بھارت کو اننگز کی شکست؛ 'ٹیم نے پوری طرح سے گھٹنے ٹیکے ہیں'

سال 2023 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ اور کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے والی بھارتی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ایک اننگز اور 32 رنز سے شکست ہوئی ہے۔

سینچورین میں دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ کی دونوں اننگز میں روہت شرما، وراٹ کوہلی اور شبمن گل سے لیس ٹیم خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکی۔

پہلی اننگز میں بھارتی ٹیم 245 رنز پر آؤٹ ہو گئی جب کہ دوسری اننگز میں جنوبی افریقی بالرز نے انہیں 131 رنز پر ڈھیر کر کے تین دن میں میچ اپنے نام کرلیا۔

جنوبی افریقن بلے بازوں نے میچ میں صرف ایک مرتبہ بیٹنگ کی جس میں اپنی آخری ٹیسٹ سیریز کھیلنے والے ڈین ایلگر کے 185 رنز کی میچ وننگ اننگز شامل تھی۔

میچ کی خاص بات ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے لیفٹ آرم پیسر ناندرے برگر کی مجموعی طور پر سات وکٹیں تھیں جنہوں نے پہلی اننگز میں تین اور دوسری اننگز میں چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

بھارت کی جانب سے پہلی اننگز میں وکٹ کیپر کے ایل راہل نے 101 رنز بنا کر کچھ مزاحمت کی تھی لیکن دوسری اننگز میں وہ بھی صرف چار رنز بنا سکے۔

بھارت کی دوسری اننگز میں صرف دو بلے باز ہی ڈبل فگرز میں پہنچ سکے جس میں سے شبمن گل نے 26 اور وراٹ کوہلی نے 76 رنز بنائے۔

سابق بھارتی کھلاڑی، سوشل میڈیا صارفین شکست کے بعد بھارتی ٹیم پر پھٹ پڑے

ایک اننگز اور 32 رنز سے شکست کے بعد سوشل میڈیا پر ٹیم کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔ سابق کرکٹرز کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا صارفین نے ٹیم کی سینچورین میں کارکردگی کو مایوس کن قرار دے دیا۔

سابق بھارتی پیسر عرفان پٹھان اس تنقید میں سب سے آگے تھے، انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ پوری طرح سے گھٹنے ٹیکے ہیں ٹیم نے، اس سے بہتر نتیجے کی توقع تھی۔"

سابق پاکستانی کپتان و وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ کے دوران ربادا کی بالنگ کی فوٹیج پوسٹ کرتے ہوئے جنوبی افریقی بالر کو دنیا کا بہترین فاسٹ بالر قرار دیا۔

صحافی ہمانشو پاریک نے بھارتی کپتان روہت شرما کے دونوں اننگز کے اسکور پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ روہت شرما کو جنوبی افریقہ میں ففٹی بنانے پر مبارکباد، یہ بات اس لیے بھی مضحکہ خیز ہے کیوں کہ پہلی اننگز مین روہت شرما نے پانچ اور دوسری میں صفر رنز کیے۔


ایک اور صحافی راہل روات نے بھارتی ٹیم میں شامل نوجوانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹاپ کلاس بالنگ کا سامنا کرنے کی وہ اہلیت ہی نہیں رکھتے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میچ میں شرکت کرنے والا جنوبی افریقی اٹیک ٹاپ کلاس نہیں تھا۔

اسپورٹس رائٹر بھارت سندروسن کے بقول بھارتی ٹیم کی اس شکست کے پیچھے بھارت کا کم ٹیسٹ میچ کھیلنا ہو سکتا ہے۔

حسن نامی صارف نے کہا کہ جو بھارتی ٹرول بابر اعظم کا دو دن پہلے مذاق اڑارہے تھے ان کی اپنی ٹیم جنوبی افریقہ کی بی ٹیم سے ہار گئی۔

حمزہ شہباز نامی صارف کے بقول گھر کے شیر سینا کنڈیشنز میں ڈھیر ہو گئے، تین دن بھی میچ نہ کھیل سکے۔

صارف زین ملک سمجھتے ہیں کہ اس شکست کی سب سے بڑی وجہ وراٹ کوہلی ٹیسٹ کی کپتانی سے ہٹانا ہے۔

اس فتح کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ کو دو میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ سیریز کا دوسرا اور آخری میچ تین جنوری کو کیپ ٹاؤن میں شروع ہو گا۔