نیلسن منڈیلا کے لیے اُن کے مداحوں کے ان گنت پیغامات

جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کہا کہ نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات 15 دسمبر بروز اتوار اُن کے آبائی علاقے کونو میں ادا کی جائیں گی۔
جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور نسلی امتیاز کے خلاف علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا کے انتقال کے دوسرے روز بھی اُن کے ملک سمیت کئی دیگر ممالک میں مسٹر منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

جب کہ امریکہ سمیت کئی ممالک میں مسٹر منڈیلا کے انتقال پر قومی پرچم سرنگوں ہیں۔

بڑی تعداد میں جنوبی افریقہ کے لوگوں نے جمعہ کی رات بھی کھلے آسمان تلے سڑکوں پر گزاری اور روایتی انداز میں گانے گا کر اور رقص کر کے مسٹر منڈیلا کی جد و جہد کو سراہا۔


جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کہا کہ نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات 15 دسمبر بروز اتوار اُن کے آبائی علاقے کونو میں ادا کی جائیں گی۔

جوہانسبرگ میں حکومت کی طرف سے مخصوص کردہ ایک مقام پر نیلسن منڈیلا کے مداح پھول رکھ رہے ہیں، موم بتیاں جلا کر اور پیغامات لکھ کر اظہار محبت کر رہے ہیں۔

حکومت نے ایک ہفتے تک مسٹر منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بڑی تقریب کا اہتمام کیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے صدر نے بھی کہا ہے کہ آخری رسومات کی ادائیگی سے قبل ملک بھر میں ایک ہفتے قوم اپنے رہنما کو یاد رکھنے کے لیے تقاریب منعقد کرے گی۔ جن کا باقاعدہ آغاز اتوار کو ملک بھر میں دعائیہ تقاریب سے ہو گا۔

منگل کو جوہانسبرگ کے اسٹیڈیم میں سرکاری طور پر یادگاری تقریب منعقد کی جائے گی جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔

امریکہ کے صدر براک اوباما اور اُن کی اہلیہ مشل اوباما نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات میں شرکت اور اُنھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آئند ہفتے جنوبی افریقہ جائیں گے۔


صدر اوباما کے علاوہ اُن کے پیش رو سابق صدرو بھی جنوبی افریقہ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں جن میں سابق صدر جارج ڈبلیو بش اور سابق صدر بل کلنٹن بھی شامل ہیں۔

نیلسن منڈیلا کی میت پریٹوریا یونین کی سرکاری عمارتوں کے قریب رکھی جائے گی جہاں اُنھوں نے ملک کے پہلے سیاہ فام صدر کے طور پر اپنے فرائض سرانجام دیے۔ جب کہ جنوبی افریقہ کے دیگر صوبے اپنے طور پر تقاریب کا انعقاد کریں گے۔

دنیا کے کئی دیگر ممالک کے رہنما بھی آخری رسومات میں شرکت کے لیے آئندہ آنے والے دنوں میں جنوبی افریقہ جائیں گے۔

اقوام متحدہ میں نیلسن منڈیلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اخیتار کی گئی۔

صدر اوباما سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے نیلسن منڈیلا کو زبردست الفاظ میں یاد کیا۔


جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے نیلسن منڈیلا کے انتقال پر آنے والے بڑی تعداد میں پیغامات پر کہا کہ ’’جس طرح سے ملک میں عالمی برادری کی طرف سے محبت کا اظہار کیا جا رہا ہے وہ مثالی ہے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ ’’ہم مدیبا کی تعلیمات سے ہمیشہ محبت کریں گے، جنہوں نے بتایا کہ ایک نئی قوم اور معاشرے کی تشکیل کے لیے نفرت اور ناراضگی پر قابو پانا ممکن ہے۔‘‘

نیلسن منڈیلا جمعرات کو طویل علالت کے بعد 95 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔