پہلی سعودی خاتون بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ

اے ایکس ٹو مشن عملے کے چار افراد کے ہمراہ خلائی سفر پر روانہ ہو رہا ہے۔یکیس مئی کو اس نے کینیڈی سپیس سنٹر فلوریڈا سے پرواز کی

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن نے پیر کو دو سعودی مہمانوں کو خوش آمدید کہا ، جن میں سعودی عرب کی پہلی خاتون خلاباز بھی شامل تھیں ۔

وہ اسپیس ایکس کی چارٹرڈ فلائٹ فلوریڈا سے اڑان بھرنے کےبعد 16 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مدار میں گردش کرنے والی بین الاقوامی سائنسی لیبارٹری میں پہنچی۔ اس پرواز سے جانے والے چاروں مہمان خلاباز زمین پر واپس آنے سے پہلے اپنے کیپسول میں ایک ہفتہ گزاریں گے۔

270 میل یعنی 430 کلومیٹر اونچے ڈاکنگ خلائی اسٹیشن میں اس وقت 11 افراد قیام پذیر ہیں جو نہ صرف سعودی عرب اور امریکہ بلکہ متحدہ عرب امارات اور روس کی بھی نمائندگی کرتے ہیں۔

امریکہ کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے خلامیں جانے والی پہلی سعودی خاتون ریانہ برناوی اور سعودی پائلٹ علی القرنی ایک ہفتہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں گزاریں گے۔ 21 مئی 2023

سعودی عرب کی حکومت نے اپنی پہلی خاتون خلاباز ریانہ برناوی اور فائٹر پائلٹ علی القرنی کے لیے کئی لاکھ ڈالر کے اخراجات برداشت کیے ہیں۔

کینیڈی سینٹر فلوریڈا سے سعودی خلابازوں کو لے کر روانہ ہونے والے اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹ کی اڑان کا منظر سعودی عرب میں لوگ ٹیلی وژن پر دیکھ رہے ہیں۔ 21 مئی 2023

کمپنی نے بتایا کہ پچھلے سال کے نجی سفر کے لیے تین تاجروں نے فی کس پانچ کروڑ 50 لاکھ ڈالر ٹکٹ کی ادائیگی کی تھی لیکن یہ نہیں بتایا کہ سیٹوں کی موجودہ قیمت کتنی ہے۔

خلا میں اس سے پہلے صرف ایک اور سعودی نے پرواز کی تھی وہ ایک شہزادہ تھا جس نے 1985 میں ناسا کی شٹل ڈسکوری پر سفر کیا تھا۔

( اس خبر کے لیے مواد اے پی سے لیا گیا ہے)