سرینگر کے ہوائی اڈے پر بھارتی فوجی سے دو دستی بم بر آمد

فائل

فوجی کی شناخت بھُوپل مُکھیا کے طور پر کی گئی ہے، جو بھارتی صوبہٴ مغربی بنگال کے دارجلنگ علاقے کا باشندہ ہے، سرینگر کے ایک پولیس تھانے لے جایا گیا جہاں سے اُسے فوری طور پر ایک تفتیشی مرکز منتقل کیا گیا

سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پیر کو اینٹی ہائی جیکنگ اسکاڈ نے ایک بھارتی فوجی کو اُس وقت گرفتار کرلیا جب وہ نئی دہلی کے لئے روانہ ہونے والے ایک طیارے میں دو دستی بم لیکر سوار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

فوجی کی شناخت بھُوپل مُکھیا کے طور پر کی گئی ہے، جو بھارتی صوبہٴ مغربی بنگال کے دارجلنگ علاقے کا باشندہ ہے، سرینگر کے ایک پولیس تھانے لے جایا گیا جہاں سے اُسے فوری طور پر ایک تفتیشی مرکز منتقل کیا گیا۔

اُس نے مبینہ طور پر تفشیش کاروں کو بتایا ہے کی بھارتی فوج کے ایک "میجر صاحب" نے اسے یہ دستی بم دِلی بہنچانے کے لئےکہا تھا جہاں انہیں کسی اور شخص کے حوالے کرنا تھا۔ اس نے مبینہ طور پر یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ اس معاملے میں دو اور جونئیر افسر ملوث ہیں۔

فوجی کے سامان سے دستی بم برآمد ہو جانے سے طیران گاہ پر سراسیمگی پھیل گئی اور وہاں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔

عہدیداروں کے مُطابق، فوجی نے جو کنٹرول لائین کے اوڑی علاقے میں قائم بھارتی فوج کے ’جے اے کے لائٹ انفنٹری‘ کے ایک یونٹ میں تعینات ہے تفتیش کے دوران چونکہ تین متضاد بیان دئے ہیں وہ اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کہیں یہ معاملہ اس سے آگے تو نہیں جاتا، جس کا ذکر فوجی نے اپنے آخری بیان میں کیا ہے۔ وہ یہ پتہ بھی لگا رہے ہیں کہ فوجی میجر کس مقصد کے تحت دستی بم نئی دہلی بجھوانا چاہتا تھا اور اس نے انہیں کہاں سے اور کیسے حاصل کیا۔

نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے پولیس سربراہ شیش پال وید نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ فوجی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور اس سلسلے میں مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس استفسار پر کہ کیا یہ ہوائی جہاز اغوا کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں وہ اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ ایسا قبل از وقت ہوگا۔

اِدھر سرینگر میں پیر کی سہ پہر کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک شاہراہ سے گزرنے والی بھارتی وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف کی ایک کانوائے پر گھات لگا کر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں نصف درجن سپاہی، اُن کا سویلین ڈرائیور اور ایک مقامی طالبہ زخمی ہوگئے۔ بعد میں ایک زخمی سپاہی اسپتال میں چل بسا جبکہ دو سپاہیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ حملہ آور واردات انجام دینے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ تاہم، پولیس اور نیم فوجی دستوں نے باظابطہ فوج کے ساتھ ملکر ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لیکر ایک آپریشن شروع کردیا۔

یہ نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں تین دن کے دوراں عسکریت پسندوں کی طرف سے کیا گیا تیسرا حملہ تھا۔ سنیچر کو بھارتی فوج کی ایک کانوائے پر کئے گئے حملے میں تین فوجی زخمی ہوگئے تھے جبکہ اتوار کو شہر کے نوہٹہ علاقے میں حفاظتی دستوں پر دستی بم پھینکا گیا جس میں ایک پولیس کانسٹیبل شمس الدین ہلاک ہوگیا اور 16 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

سی آر پی ایف کے ترجمان راجیش یادو نے بتایا کہ پیر کو گاڑیوں کے جس قافلے پر حملہ کیا گیا اُس میں وہ اہلکار سوار تھے جو الیکشن ڈیوٹی دینے کے لئے نیم فوجی اور پولیس دستوں کی اضافی کمک کے بطور بیرونِ کشمیر سے سرینگر وارد ہو رہی تھی۔

واضح رہے کہ بھارتی پارلیمان کے ایوانِ زیرین لوک سبھا کی دو نشستوں کو جن میں سرینگر کی نشت بھی شامل ہے، پُر کرنے کے لئے اس ماہ کے وسط میں ضمنی انتخابات کے سلسلے میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، استصوابِ رائے کا مطالبہ کرنے والی جماعتوں اور عسکری تنظیموں نے لوگوں سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے لئے کہا ہے۔ ان کا استدال ہے کہ آئین ھند کے تحت ہونے والے انتخابات کشمیریوں کے مطالبہ حقِ خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔