آسٹریلین کرکٹر سٹیو سمتھ نے حالیہ ایشز سیریز کے دوران اپنی شاندار بیٹنگ سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا جس کے بعد اُنہیں ہر دور کے عظیم کرکٹر سر ڈان بریڈ مین کے بعد آسٹریلیا کا بہترین بلے باز قرار دیا جارہا ہے۔
آسٹریلیا نے پیر کو انگلینڈ کو پرتھ ٹیسٹ میں شکست دے کر ایشز سیریز 0-3 سے اپنے نام کی تھی۔ اس ٹیسٹ میں سٹیو سمتھ نے 239 رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔
ایشز کے فاتح آسٹریلوی کپتان نے شاندار انفرادی اننگز کھیل کر جوروٹ کی ٹیم کو سیریز سے باہر کردیا۔
سمتھ نے چار اننگز میں 142 رنز کی اوسط سے 426 رنز بناکر اپنے بالرز کا کام آسان کردیا تھا۔
جولائی 2010ء میں پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے سمتھ 59 ٹیسٹ میچوں میں اب تک 62 اعشاریہ 32 کی اوسط سے 5796 رنز بنا چکے ہیں جس میں 22 سنچریاں اور 21 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
اِن ریکارڈز کے باعث وہ کرکٹ کی تاریخ میں بریڈ مین کے بعد دوسرے نمبر پر آتے ہیں۔ بریڈ مین نے 1928ء سے 1948ء تک اپنے کیریئر میں 99 اعشاریہ 94 کی اوسط سے رنز بنائے تھے۔
اسٹیو اسمتھ نے لیگ اسپن بالنگ آل راؤنڈر کے طور پر ٹیسٹ کیریئر شروع کیا تھا اور اُس وقت وہ نمبر آٹھ پر بیٹنگ کرتے تھے۔
لیکن انہوں نے خود کر بہترین بیٹسمین بھی ثابت کیا اور پھر ان کا موازنہ عظیم ترین بلے بازوں کے ساتھ کیا جانے لگا۔
اسٹیو اسمتھ نے ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک 22 سنچریاں سکور کی ہیں جن میں سے 14 بحیثیت کپتان 29 ٹیسٹ میچوں میں بنائیں۔ جبکہ بریڈ مین نے بطور کپتان 24 ٹیسٹ میچ کھیل کر 14 سنچریاں بنائیں۔
اسٹیو اسمتھ، بریڈ مین سمیت آسٹریلیا کے پانچویں کپتان ہیں جنہوں نے ایشز سیریز میں دو ڈبل سنچریاں اسکور کی ہیں۔
حالیہ ایشز سیریز میں حریف کپتان جو روٹ نے سمتھ کو بے اثر کرنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن زیادہ کامیابی نہیں ملی۔
سیریز کے 15 دنوں میں اسمتھ نے پورے تین دن سے زائد بیٹنگ کی اور وہ ہی دونوں ٹیموں کے درمیان بنیادی فرق تھے۔
سمتھ کی غیر روایتی بیٹنگ بعض طریقوں سے بریڈ مین سے ملتی جلتی ہے جو گھومتے ہوئے حرکت کرنے کے دوران بیٹ کو نیچے کی جانب لاتے تھے۔
اسمتھ شاذ و نادر ہی ہوا میں شاٹ کھیلتے ہیں جس کے باعث ان کے خلاف فیلڈنگ ترتیب دینا بھی دقت طلب کام ہوتا ہے۔
سابق انگلش کپتان ناصر حسین کا کہنا ہے کہ اسمتھ جس طرح نچلے ہاتھ سے مضبوطی کے ساتھ بیٹ پکڑتے اور شاٹ کھیلتے وقت حرکت کرتے ہیں وہ آپ نوجوان کھلاڑیوں کو سکھا نہیں سکتے۔
’’اُن کا بیٹ فل فیس کے ساتھ بال سے ٹکراتا ہے، ان کے ہاتھ اور نظر کے درمیان ہم آہنگی حیرت انگیز ہے۔‘‘
سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر کا اسمتھ کے بارے میں کہنا ہے کہ بلے بازی کے وقت ان کا بیٹ چھ فٹ چوڑا دکھائی دیتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اسمتھ کو رنز کی بھوک ہے۔
اسمتھ کرکٹ اور اپنی بیٹنگ سے جنون کی حد تک لگاؤ رکھتے ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی منگیتر ڈینی ولس کو بالنگ مشین آپریٹر بناکر گھر کے بیک یارڈ میں بیٹنگ کی اضافی پریکٹس کرتے ہیں۔
اسمتھ کی منگیتر نے انکشاف کیا ہے کہ ہرچیز اسمتھ خود ترتیب دیتے ہیں اور وہ صرف مشین میں بالز لوڈ کرتی ہیں۔
آسٹریلوی کپتان کی ایک عجیب عادت یہ بھی ہے کہ وہ بیٹنگ کے دوران ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد گلوز تبدیل کرتے ہیں اور اسی لیے بیٹنگ گلوز کی 15 جوڑیاں اُن کی کِٹ کا حصہ ہیں۔