چین کے جنوبی علاقے میں آنے والے طاقت ور طوفان سے کئی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں جب کہ اب تک 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
حکام کے مطابق طوفان 'ہاتو' نصف صدی کے عرصے کے دوران جنوبی چین کو نشانہ بنانے والا سب سے سے طاقت ور طوفان ہے جس سے چین کا معروف سیاحتی علاقہ مکاؤ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
ہانگ کانگ کے مغرب میں واقع مکاؤ اپنے جوئے خانوں کی وجہ سے مشہور ہے اور 400 سال تک پرتگال کی کالونی رہا ہے۔ تیس مربع کلومیٹر پر مشتمل یہ علاقہ 1999ء میں چین کے زیرِ انتظام آیا تھا۔
حکام کے مطابق تین جانب سے کھلے سمندر میں گھرا مکاؤ طوفان سے شدید متاثر ہوا ہے جہاں سمندر کی بلند لہروں اور طوفانی بارش سے بیشتر علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔
شہر میں بارش سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے اور حکام کو خدشہ ہے کہ نشیبی علاقوں سے پانی اترنے کے بعد مزید لاشیں برآمد ہوسکتی ہیں۔
علاقے میں سیلابی ریلوں اور طوفانی جھکڑوں کے باعث درخت، دروازے اور کھڑکیاں اکھڑنے اور ٹریفک کے حادثات میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
علاقائی حکومت کا کہنا ہے کہ طوفانی جھکڑوں سے علاقے کی کئی بلند عمارتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور طوفان کے ایک روز بعد بھی شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی اور بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہوسکی ہے۔
طوفان سے سب سے زیادہ متاثر شہر کا تاریخی وسطی علاقہ ہوا ہے جو مکمل طور پر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق طوفان اور شدید بارشوں سے مکاؤ سے متصل صوبے گوانگ ڈونگ میں بھی آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے۔
طوفان 'ہاتو' نے چین کے اس ساحلی علاقے کو بدھ کو 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نشانہ بنایا تھا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق طوفان جیسے جیسے ساحلی علاقوں سے آگے بڑھ رہا ہے اس کی شدت میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
طوفان کے باعث لگ بھگ 27 ہزار افراد کو ہنگامی پناہ گاہوں میں منتقل کرنا پڑا تھا جب کہ شدید بارش اور تیز ہواؤں سے گوانگ ڈونگ میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔
علاقے میں ٹرین سروس اور سیکڑوں پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
طوفان کے باعث ہانگ کانگ میں بھی بعض علاقوں کے زیرِ آب آنے اور لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔